 
                                                                              چلی کے جنگلات میں لگنے والے خوفناک آگ نے دیکھتے دیکھتے ہرے بھرے جنگل کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق چلی کے جنگلات میں لگنے والے آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے، 5 ہیکٹر پر مشتمل جنگل راکھ کو ڈھیر بن گیا جبکہ 23 افراد ہلاک اور 9 سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
چلی میں آگ بجھانے والے عملہ جنگل کے مختلف حصوں میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
ریسکیو کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خوفناک آتشزدگی کے باعث علاقے میں درجہ حرارت غیر معمولی طور پر بڑھ گیا ہے۔
خوفناک آگ نے جنگل کے ساتھ کھیتوں اور رہائشی علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چلی کے عوام نے نئے آئین کو مسترد کردیا
چلی کی حکومت نے نوبل اور بایوبیو کے جنوب میں لااروکنیا کے علاقے میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ فوج کو بھی ریسکیو میں مدد کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔
چلی کے وزیر داخلہ کیرولینا توہا کے مطابق آتشزدگی کے سلسلے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور کم از کم 979 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جن میں 16 کی حالت تشویشناک ہے۔
کیرولینا توہا نے مزید کہا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ توہا نے کہا کہ کم از کم 10 افراد کے لاپتہ ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔
چلی کے سیناپریڈ ڈیزاسٹر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح چلی کے جنگلات میں 251 مقامات پر آگ بھڑک اٹھی تھی جس میں سے 151 مقامات پر آگ بجھا دی گئی ہے۔
چلی کے صدر گیبریل بورک نے سوشل میڈیا کے ذریعے عالمی برادری سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 