صحافیوں پر تشدد
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ماتحت اسلام آباد میں پولیس نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے چار رپورٹرز کو تشدد کا نشانہ بنادیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی ماتحت اسلام آباد پولیس نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے چار رپورٹرز ثاقب بشیر، ذیشان سید، ادریس عباسی اور عباس شبیر کو تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس نے گھسیٹا اور گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی۔
رپورٹرز پر تشدد کے معاملے پر صحافیوں کے وفدنے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملاقات کی اور واقعے سے آگاہ کیا جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافیوں پر تشدد کے معاملہ پر آئی جی اسلام آباد کو کل طلب کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد کل طلب، اے سی عبداللہ احاطہ عدالت میں کیا کرنے آئے، وضاحت دیں۔
دوسری جانب سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا محمد عظیم نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کسی طور پر برداشت نہیں ، ثاقب بشیر سمیت دیگر صحافیوں پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
صدر پی ایف یو جے جی ایم جمالی نے کہا کہ حکومت ہر معاملے میں جبر اور تشدد سے کام لے رہی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے، تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے۔
پولیس تشدد کا شکار بننے والے صحافی ثاقب بشیر نے ٹوئٹ میں کہا کہ اسلام آباد پولیس نے کس کے حکم کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس میں صحافیوں کو تشدد کو بنایا ۔
ثاقب بشیر نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی جگہ کس کا حکم چل رہا ہے ، کیا کسی نے صحافیوں پر تشدد کا یہ نیا طریقہ اپنایا ، یہ قابل مذمت اقدام ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
