Advertisement
Advertisement
Advertisement

شہباز گل کے خلاف27 فروری کو فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

Now Reading:

شہباز گل کے خلاف27 فروری کو فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ
شہباز گل

شہباز گِل پر فردِ جرم کی کارروائی 22 مارچ تک مؤخر

اداروں کو بغاوت پراکسانے کے کیس میں ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے فیصلہ سناتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کی بریت کی درخواست مسترد کر دی۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد میں سہ پہر تین بجے کے وقفے کے بعد رہنما تحریک انصاف شہباز گل کیخلاف بغاوت پراکسانے کے کیس کی سماعت کرتے ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے فیصلہ سنادیا۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے رہنما تحریکِ انصاف شہباز گل کی بریت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 27 فروری کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ سنایا۔

سماعت کے آغاز میں شہبازگل کے وکیل مرتضیٰ طوری، اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل شہبازگل نے استدعا کی کہ شہباز گل ایک بجے تک آئیں گے، سماعت میں وقفہ کر دیا جائے جبکہ معاون وکیل نے کہا کہ عماد یوسف بھی ایک بجے تک آئیں گے۔

Advertisement

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ آج شہباز گل کی بریت کی درخواست پر بحث ہونی ہے۔ اگر فیصلہ شہباز گل کے حق میں ہوگیا تو وہ باہر ہوجائیں گے۔ عماد یوسف پر فرد جرم عائد ہوگی، عماد یوسف کی بریت کی درخواست پہلے خارج ہوچکی ہے۔

اسپیشل پراسیکوٹر رضوان عباسی نے شہباز گل کی بریت کی درخواست پر مخالفت کی اور دلائل میں کہا کہ میڈیا ایسی پلیٹ فارم ہے جو ہر کوئی دیکھتا ہے۔ یہ کوئی ایسا کیس نہیں کہ ایک شخص نے دوسرے شخص کے کان میں بات کی اور اس نے آگے۔

راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ شریک ملزم عماد یوسف کی بریت کی درخواست مسترد ہو چکی ہے۔ مرکزی ملزم شہباز گل کی بریت کی درخواست کا مرحلہ گزرچکاہے۔ اس مرحلہ پر شہباز گل کی درخواست قابل سماعت نہیں۔ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کے لیے وافرمواد موجود ہے.

اسپیشل پراسیکیوٹرنے دلائل دیے کہ کسی مرحلہ پر جرم سے انکار نہیں کیا، شہباز گل نے کہا کہ حکومت کی بات نہ مانیں۔ سینئر فوجی افسران کو حرف تنقید بنایا گیا۔

عدالت نے وقفے کے بعد شہباز گل کے وکلا کو بریت کی درخواست پر دلائل دینا کا حکم دیتے ہوئے استفسار کیا کہ جو ٹرانسکرپٹ دیا گیا ہے، جو شہباز گل نے انٹرویو میں کہا کیا شہباز گل اس سے انکاری ہیں؟

وکیل نے جواب دیا کہ یہ کریمنل کیس ہے، استغاثہ کو یہ کیس ثابت کرنا ہے، جج طاہرعباس سپرا نے استفسار کیا کہ آپ کا مطلب ہے کہ اس یو ایس بھی میں رد و بدل کی گئی ہے؟

Advertisement

وکیل شہباز گل نے جواب دیا کہ شواہد کی چین ٹوٹ گئی ہے، ہمارا یہ مؤقف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آڈیو اور وڈیو کے اندر سارا کچھ ہے۔ اب وہ وڈیو اور آڈیو عدالت میں قابل تسلیم شواہد ہوں تو آگے بات چلے گی۔

شہبازگل کے وکیل نے بریت کی درخواست پر دلائل میں کہا کہ یہ درخواست 265 ڈی کے تحت دائر کی گئی ہے، ایف آئی آر میں دفعہ 124 اے لگائی گئی جس کیلئے وفاقی حکومت کی اجازت لازمی ہے۔

وکیل نے دلائل میں کہا کہ ایف آئی آر 9 تاریخ کو درج ہوئی، 124 اے کی دفعہ لگانے کیلئے وفاقی حکومت کی اجازت 10 تاریخ کو ملی، ایف آئی آر پہلے درج کی گئی، 124 اے کی دفعہ لگانے کی اجازت بعد میں لی گئی، اگر 10 تاریخ کو اجازت ملی تو 9 تاریخ کو درج کی گئی ایف آئی آر غیر قانونی ہوگئی۔

جج نے استفسار کیا کہ اس کیلئے اجازت نامہ جاری ہونا ضروری ہے یا تھانے کو موصول ہونا ضروری ہے؟ جس پروکیل شہباز گل نے جواب دیا کہ مقدمے میں جتنی ریکوری ہو رہی ہے وہ 9 تاریخ کی ہورہی ہے۔ تمام پروسیجر9 تاریخ کو ہوچکا، حکومت سے اجازت 10 تاریخ کو ملی۔

وکیل نے دلائل دیے کہ یہ واحد کیس ہے جس میں شکایت کنندہ اپنی مرضی کی دفعات لکھ کر پولیس کو دیتا ہے۔ پولیس شکایت کنندہ کے خواہش کے مطابق دفعات شامل کردیتی ہے جس پرجج نے ریمارکس دیے کہ شکایت کنندہ مجسٹریٹ ہیں، ان کے پاس قانون کا علم تو ہے۔

شہباز گل کے وکیل نے کہا کہ بے شک مجسٹریٹ ہیں لیکن شکایت کنندہ بھی ہیں، پولیس کو اپنا مائنڈ اپلائی کرنا چاہیے تھا، شہباز گل کیخلاف جو ثبوت ملے ہیں وہ صرف دو یو ایس بیز ہیں۔ ایک یو ایس بی ڈائریکٹر براڈکاسٹنگ کی طرف سے تفتیشی افسر کو دی گئی، دوسری شکایت کنندہ کی جانب سے۔ یو ایس بیز کے حوالے سے دیکھنا ہے کہ ماڈرن ڈیوائسز سے متعلق قانون شہادت کیا کہتا ہے۔

Advertisement

وکیل شہبازگل نے کہا کہ اس عدالت میں جو یو ایس بی آئی وہ سیل نہیں تھی، غیرسیل شدہ دستاویزی ثبوت کی کیا قانونی حیثیت ہوگی؟  یو ایس بی کس نے لی، کس نے بھیجی، کون سی بھیجی؟ کیا اس پر سیریل نمبر، ٹائم کیا کچھ اور لکھا ہوا ہے؟ یو ایس بی توشیبا کی بھیجی، آپ کے پاس ایچ پی کی آگئی۔

وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے عدالت میں قابل تسلیم شواہد کے حوالے سے رولز واضح کیے ہیں۔ قانون کے مطابق انہوں نے لکھنا ہے کہ شواہد کس نے اکٹھے کیے، کس کو دیے، کس نے لیے، کہاں رکھے۔ جہاں یہ چین ٹوٹے گی، وہاں بریت کی درخواست پر ملزم کو بری کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے ریکارڈ میں توشیبا کی یو ایس بی لکھی ہے، لیکن کہاں ہے توشیبا کی یو ایس بی؟

وکیل نے عدالت سے کہا کہ آپ تاریخ دے دیں، شہباز گل کے دوسرے وکیل دلائل دیں گے جس پرجج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ ان کو میں نے کہا تھا لیکن نہ وہ پیش ہوئے نہ دلائل دیے۔ آپ سادگی دیکھیں، بریت کی درخواست پر دلائل دے کر تاریخ مانگ رہے ہیں۔  آپ مجھے عدالتی فیصلوں کے حوالے بھجوائیں، اس کا جائزہ لوں گا۔ میں 3 بجے تک دوبارہ کیس کال کروں گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی کے پانی کے مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں، بلاول بھٹو
سعودیہ سے دفاعی معاہدہ کسی تیسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگا ، دفتر خارجہ
آج سونے کے بھاؤ کیا رہے؟ جانئے
غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبے میں پیاروں پر کرم نوازی کا انکشاف
پاکستان اور چین کے درمیان 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
پرائیوٹ حج کے تحت عازمین حج کیلئے خوش خبری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر