سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک میں بنگلہ دیش کے ملبوسات کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک میں ملبوسات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش خلیج میں اپنی کلیدی منڈی کو بڑھانے کی کوششوں کو مزید تیز کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ملبوسات کا شعبہ بنگلہ دیش کی برآمدات کا 80 فیصد اور اس کی جی ڈی پی کا 11 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بنگلہ دیش، ڈھاکہ میں پہلی میٹرو ریل سروس کا آغاز ہو گیا
ملبوسات کی اس صنعت میں چار ملین لوگ کام کرتے ہیں اور بنگلہ دیش چین کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے بڑا کپڑوں کا سپلائی کرنے والا ملک ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش نے جولائی 2021 سے جون 2022 کے درمیان کپڑے کی برآمدات سے 42.6 بلین ڈالرز کمائے، جس میں یورپی یونین اور امریکہ سب سے بڑی منڈی ہیں۔
تاہم، بنگلہ دیش گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے روایتی منڈیوں میں فروخت میں کمی آئی ہے، جس سے اس کی ترقی کی حکمت عملی کو دوسرے علاقوں، خاص طور پر مشرق وسطیٰ کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بنگلہ دیش کا بجٹ صرف 36 فیصد شفاف ہے
ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر محی الدین روبیل نے عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم غیر روایتی منڈیوں پر انحصار بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے ہم نے خلیجی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اپنا ہدف بنایا۔
بنگلہ دیش کی برآمدات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ خلیجی خطے کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا، خاص طور پر سعودی عرب، جہاں وہ گزشتہ مالی سال میں 40 فیصد بڑھ کر 125 ملین ڈالر تک پہنچ گئے اور متحدہ عرب امارات میں 21 فیصد بڑھ کر 183 ملین ڈالر ہو گئے۔
ڈائریکٹر محی الدین روبیل نے مزید کہا کہ ہم سعودی مقامی برانڈز تک جتنا زیادہ پہنچ سکیں گے، یہ ہمارے لیے اتنا ہی فائدہ مند ہوگا۔ یقینی طور پر، وہاں پر بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
