
چین میں کوئلے کی ایک کان بیٹھنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ درجنوں افراد ابھی بھی کان میں پھنسے ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چین کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ منگولیا کے ایک خود مختار علاقے الکسا لیگ میں کوئلے کی ایک منہدم ہونے کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 50 سے زائد افراد ابھی کان میں پھنسے ہوئے ہیں۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ حادثہ آج دوپہر کو پیش آیا اور ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ 50 سے زائد افراد کان کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : چین نے کورونا پر ’فیصلہ کن فتح‘ حاصل کرنے کا اعلان کر دیا
امدادی کارکنوں نے منہدم کان میں سے تین افراد کو باہر نکالا، جن میں سے دو کان کن اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔
چین کے دیگر سرکاری میڈیا رپورٹس میں کان میں پھنسے افراد کی کل تعداد 57 بتائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کان گرنے کے بعد گاڑیاں بھی دب گئی ہیں۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ زنجنگ کول مائننگ کمپنی کے ذریعہ کان میں چلائی جانے والی شافٹ کے گرنے سے حادثہ پیش آیا ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کان میں کام کرنے والے عملے اور گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد دب گئی ہے.
واضح رہے کہ منگولیا چین میں کوئلے اور دیگر معدنیات کی کان کنی کے لیے ایک اہم خطہ ہے، جس کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ علاقے میں بڑے پیمانے پر ہونے والی کان کنی نے علاقے کا منظر نامہ تباہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چین کا زلزلے سے متاثرہ ترکیہ کیلئے 6 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان
یاد رہے حالیہ دہائیوں میں چین میں کانوں کی حفاظت میں بہتری آئی ہے لیکن اب بھی ایسی صنعت میں حادثات اکثر ہوتے رہتے ہیں جہاں حفاظتی پروٹوکول اکثر ناقص ہوتے ہیں۔
دسمبر میں چین کے شمال مغربی سنکیانگ کے علاقے میں سونے کی کان منہدم ہونے کے وقت تقریباً 40 افراد زیر زمین کام کر رہے تھے، جن میں سے 20 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔
دو سال قبل 2021 میں 20 کان کنوں کو شمالی شانسی صوبے میں کوئلے کی ایک کان میں سیلاب سے بچایا گیا تھا، اس حادثے میں بھی 2 کان کن ہلاک ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News