شریک چیئرمین بول نیوز شعیب احمدشیخ کو اسپتال لے جانے کا حکم
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایف آئی اے کو بول نیوز کےکو چیئرمین شعیب احمد شیخ کو پیر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بول نیوز کے کو چیئرمین شعیب احمد شیخ کی گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران کوچیئرمین بول نیوز شعیب احمد شیخ کی لیگل ٹیم کمرہ عدالت میں پہنچ گئی جس میں وکیل سردارلطیف کھوسہ، عابد زبیری، شیرافضل مروت ایڈووکیٹ اور دیگر روسٹرم پر موجود تھے۔
وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آج شعیب شیخ کے کیس کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت تھی، ایک ہی طرح کی 2 ایف آئی آرز درج کی گئیں، سندھ ہائی کورٹ نے شعیب شیخ کو بری کردیا۔
Advertisementشعیب شیخ کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور#شعیبشیخکورہاکرو pic.twitter.com/oxATAiuE75
— BOL Network (@BOLNETWORK) March 10, 2023
وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیے کہ جب کوئی ضمانت پر ہوتا ہے تو وہ عدالت کی کسٹڈی میں ہوتا ہے۔ پہلے سرکاری وکلا مکر گئے کہ شعیب شیخ کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا، چیف جسٹس نے سرکاری وکلا سے کہا کہ مذاق مت بنائیں، 5 سال بعد کہا جارہا ہے کہ بادی النظر میں شعیب شیخ کے خلاف کیس بنتا ہے، شعیب شیخ کا شیئر صرف ایک فیصد ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ بری 26 لوگ ہوئے، ایف آئی آر صرف شعیب شیخ پر کاٹی گئی، کوئی ثبوت موجود نہیں کہ شعیب شیخ نے جج کو رشوت دی، جج بھی رشوت لینے سے انکار کررہا ہے۔
وکیل شعیب احمد شیخ نے ایف آئی آر کی دفعات پڑھ کر سنائی
لطیف کھوسہ نے کہا کہ میڈیا کا گلا نہیں گھونٹا جا سکتا، بول پرسچی صحافت کا الزام ہے، بول کا قصورسچ بولنا ہے، بول عدلیہ کے ساتھ کھڑا ہے، بول کی پالیسی شاید کچھ لوگوں کو فیور نہیں کررہی۔
وکیل شعیب شیخ نے ایف آئی اے کی ایف آر کے بخیے ادھیڑ دیے
سماعت کے دوارن شعیب احمد شیخ کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے ایف آئی اے کی ایف آئی آر کے بخیے ادھیڑ کر رکھ دیے اور ایف آئی اے کی بدنیتی کے ثبوت عدالت کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ شعیب شیخ کو مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔ شعیب شیخ کو ساری رات سونے نہیں دیا گیا۔ شعیب شیخ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔
سردارلطیف کھوسہ نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ انصاف نہ صرف ہونا چاہیے، بلکہ ہوتا ہوا نظرآنا چاہیے۔
شعیب شیخ کو پیش نہ کرنے پرعدالت کا اظہارِ برہمی
سماعت دوران کوچیئرمین شعیب احمد شیخ کو پیش نہ کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ عمر بشیر نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ملزم کو پیش نہ کیا جائے، اگر پانچ منٹ میں شعیب شیخ کو پیش نہ کیا گیا تو کارروائی کروں گا۔
شیرافضل مروت ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک ٹی وی چینل کا اس سب میں کردار ہے، ایک چینل نے اس وقت کے ایک جج کے کان میں بات کی، جس جج نے پرویز القادر کے خلاف بات کی، وہ جج خود فارغ ہوچکا ہے۔
شیرافضل مروت ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے جج نے غلط بیانی کی، ہائی کورٹ کا وہ جج نوکری سے فارغ ہو چکا ہے، اس کیس میں ایک ملزم کا نہیں، عدالت اور جج کا بھی امتحان ہے، کیا شوکت عزیز صدیقی آ کر کٹہرے میں کھڑا ہوگا؟
شعیب احمد شیخ کمرہ عدالت میں پیش
سماعت کے دوران بول نیوز کے کوچیئرمین شعیب احمد شیخ کو کمرہ عدالت میں پیش کردیا گیا، ایف آئی اے حکام اور تفتیشی کو عدالت نے روسٹرم پر طلب کرلیا۔
شعیب احمد شیخ نے جج کے سامنے بیان دیا کہ میرے ساتھ غیرانسانی سلوک کیا گیا۔
شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے عدالت سے کہا کہ چہرے پر کپڑا ڈالنا انسانی عظمت کے خلاف ہے، انتقام کی انتہا کوچیئرمین بول نیوز شعیب شیخ کو منہ پر کپڑا ڈال پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران میڈیا اور وکلا نے شعیب احمد شیخ کے منہ پر کپڑا ڈال کر پیش کرنے پر احتجاج کیا۔
کمرہ عدالت میں کیس کا ریکارڈ اور فائل طلب کرنے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے سوال کیا کہ آپ نے ایف آئی آر سے پہلے تفتیش کی؟ جس پرتفتیشی نے جواب دیا کہ پاکستان کے اہم ادارے کو اس کیس میں بدنام کیا گیا،ہم نے 161 کا بیان ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ریکارڈ کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے سوال کیا کہ تفتیش 5 سال کیوں چلی؟ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شعیب احمد شیخ کا 3 دن کا جسمانی ریمانڈ دے دیا اور ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو حکم دیا کہ میں کسٹڈی آپ کو دے رہا ہوں۔
عدالت نے ایف آئی اے حکام کو ہدایت کی کہ اگرآپ کی کسٹڈی میں کچھ ہوا تو ذمہ دار آپ ہوں گے جس کے بعد عدالت نے شعیب شیخ کو پیرکے روز دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
