
مراکش کی قومی فٹ بال ٹیم کے اہم رکن اور پی ایس جی کلب کے ڈیفنڈر اشرف حکیمی پر عصمت دری کی تحقیقات شروع ہو گئی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق فرانسیسی استغاثہ نے مراکش کے ڈیفنڈر اشرف حکیمی کی جانب سے مبینہ عصمت دری کی ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں اس تحقیقات کی قریبی ذرائع نے تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مراکش کو پہلی بار کوارٹر فائنل میں پہنچانے والے اشرف حکیمی کون ہیں؟
ایک 24 سالہ خاتون نے پیرس سینٹ جرمین کے فل بیک پر 25 فروری کو فرانس کے دارالحکومت میں اپنے گھر میں اس کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ خاتون نے اتوار کو ایک پولیس اسٹیشن میں واقعے کی اطلاع دی لیکن اس نے الزامات درج نہیں کئے۔
پیرس کے مغربی مضافاتی علاقے نانٹیرے میں اس کیس کو سنبھالنے والے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا لیکن تصدیق کی کہ فٹ بالر کے خلاف تحقیقات شروع ہو گئی ہیں۔
اسپین میں پیدا ہوئے اشرف حکیمی ایک اہم کھلاڑی تھے کیونکہ مراکش نے قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچ کر تاریخ رقم کی، ایسا کرنے والی پہلی افریقی ٹیم تھی۔
یہ بھی پڑھیں : مراکش کے مسکراتے ہوئے ورلڈ کپ کے ہیرو یاسین بونو کی کہانی
پیر کی شام پیرس میں منعقدہ بہترین فیفا فٹ بال ایوارڈز کی تقریب میں ان کی کارکردگی نے انہیں اعزاز سے نوازا، جہاں انہیں سال کی مردوں کی عالمی ٹیم میں نامزد کیا گیا۔
واضح رہے کہ 24 سالہ اشرف حکیمی اپنی پی ایس جی ٹیم کے ساتھی کائلان ایمباپے اور لیونل میسی سمیت دیگر فاتحین کے ساتھ ایوارڈ لینے کے لیے اسٹیج پر کھڑا ہوا۔
پی ایس جی فٹ بال کلب نے اشرف حکیمی کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی اشرف حکیمی نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News