
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ تنزانیہ میں ’ماربرگ‘ نامی نئے جان لیوا وائرس کی وجہ سے 5 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے ماربرگ سے 8 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے جس میں 5 افراد ہلاک ہوئے، باقی 3 متاثرہ افراد کا علاج چل رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ متاثرہ افراد کے ساتھ میل ملاپ کرنے والے 161 افراد کی نگرانی بھی جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تنزانیہ کی حکومت نے ماربرگ کے 8 کیسوں کی تصدیق کی ہے، صحت کے ماہرین کے مطابق یہ وائرس جان لیوا وائرل ہیمرج بخار ہے جس کی علامات بڑے پیمانے پر ایبولا وائرس سے ملتی جلتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ تنزانیہ کی قومی عوامی لیبارٹری کی تصدیق کے بعد شمال مغربی کاگیرا کے علاقے میں پانچ افراد کی موت ہوئی، جن میں بخار، قے، خون بہنا اور گردے فیل ہونا شامل ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ مرنے والوں میں ایک ہیلتھ ورکر بھی شامل ہے۔ تین جو بچ گئے ان کا علاج ہو رہا ہے جبکہ 161 رابطوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
افریقہ کے لیے ڈبلیو ایچ او کے علاقائی ڈائریکٹر ماتشیڈیسو موتی نے کہا کہ تنزانیہ کے صحت کے حکام کی جانب سے بیماری کی وجہ کا تعین کرنے کی کوششیں اس وباء پر مؤثر طریقے سے جواب دینے کے عزم کا واضح اشارہ ہے۔
ڈائریکٹر ماتشیڈیسو موتی نے مزید کہا کہ ہم تنزانیہ حکومت کے ساتھ مل کر وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کنٹرول کے اقدامات کو تیزی سے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں.
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ موذی مرض 88 فی صد سے زیادہ اموات کی شرح کا حامل ہے، ماربرگ اسی وائرس کے خاندان سے ہے جو ایبولا کے لیے ذمہ دار ہے. اور یہ پھلوں پر بیٹھنے والے حشرات سے لوگوں میں منتقل ہوتا ہے اور اس کے بعد یہ متاثرہ افراد کے جسمانی رطوبتوں سے رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ماربرگ کی علامات میں تیز بخار، شدید سر درد اور بے چینی شامل ہیں جو عام طور پر انفیکشن کے سات دنوں کے اندر پیدا ہو جاتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے وسطی افریقی ملک میں نگرانی کو تیز کر دیا ہے اور ملک کے ردعمل کو بڑھانے کے لیے وبائی امراض، کیس مینجمنٹ، انفیکشن سے بچاؤ، لیبارٹری اور رسک کمیونیکیشن میں ہیلتھ ایمرجنسی ماہرین کو تعینات کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News