
دوستوں، صحافتی تنظیموں اور عدالت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، صدیق جان
عدالت سے رہائی پانے کے بعد صحافی صدیق جان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تمام دوستوں، صحافتی تنظیموں اور عدالت کا شکریہ اداکرتا ہوں۔
انسدادِ دہشت گردی اسلام آباد کی عدالت سے رہائی ملنے کے صدیق جان نے وکٹری کا نشان بنایا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم افراد نے مجھے دفترکے آگے سے اٹھایا۔
صحافی صدیق جان نے کہا کہ پولیس اہلکار نے جان بچانے کے لیے جو کچھ کہا اس پرکوئی شکوہ نہیں۔ تمام دوستوں، صحافتی تنظیموں اورجسٹس جوادعباس کا شکریہ ادا کرتاہوں۔
انھوں نے کہا کہ جیل جا کراندازہ ہواموبائل ساتھ نہ ہوتو24گھنٹےکتنےہوتےہیں۔ مجھ پر الزام تھا کہ پولیس والے سےشیل اور بندوق چھینی، جس پولیس اہلکارکیساتھ بھلائی کی اسی نے میرےخلاف شکایت کی، پولیس اہلکار نے کہا کہ میں نے اس پر حملہ کیا۔
بول نیوز کے اسلام آباد بیورو چیف صدیق جان کو رہا کر دیا گیا#BOLNews #SiddiqueJan pic.twitter.com/Fd3Orjshlc
— BOL Network (@BOLNETWORK) March 22, 2023
صحافی صدیق جان نے کہا کہ پولیس اہلکار نےنوکری بچانےکےلیے جو کیا کوئی شکوہ نہیں، مجھ پرمریم نوازنےالزام لگایاکہ جی بی کے اہلکارسے شیلنگ کرا رہا ہوں۔ قصورصرف یہ تھا کہ میں نے کہا میں صدیق جان ہوں۔
ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے کہا کہ عدالت نے کل ہی بتا دیا تھا کہ یہ فوجداری مقدمہ نہیں بنتا، پراسیکیوشن کو مقدمہ بنانے کا موقع دیا گیا۔ کل بھی پراسیکیوشن ناکام ہوا آج بھی ہوا۔ مقدمہ حکومت وقت کے منہ پرطمانچہ ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم میں کل ایک درخواست دیں گے۔ جنہوں نے صدیق جان کیساتھ جو سلوک کیااب ان کی باری ہے۔
صحافی صدیق جان کے خلاف اے ٹی سی اسلام آباد میں سماعت کی خبر بھی پڑھیں۔
میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پچاس ہزار مچلکے جمع کرانے ہیں۔ کیس ڈسچارج ہوتوبھی شورٹی دینا ہوتی ہے۔
عدالت سے رہائی پانے کے بعد صحافی صدیق جان نے وکٹری کا نشان بنایا اور نعروں کا جواب دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News