
بول کو بولنے دو، شعیب شیخ کو رہا کرو
بول کے کو چیئرمین شعیب شیخ کی گرفتاری پر عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا تاہم ان کی گرفتاری کے پیش نظر کراچی سےخیبر تک ملک سراپا احتجاج ہوگیا ہے۔
صحافیوں ، تاجروں سمیت سول سوسائٹی کےافراد سڑکوں پر آگئے اور بول کو بولنےدو اور شعیب شیخ کو رہا کرو کے نعرے ملک میں ہر طرف گونجنے لگے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ شعیب شیخ محب وطن پاکستانی ہیں، بول کوحق اور سچ بولنے پر نشانہ بنایاجارہا ہے۔
پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی نےشعیب شیخ کی گرفتاری اور بول پر قدغن کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔
فیصل آباد میں پریس کلب پرپی ایف یوجے،لیبر قومی موومنٹ اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے مظاہرہ کیا۔
گوجرہ اور بھکر کے شہری بھی بول نیوز کے حق میں نکل آئے تاہم مظاہرین نے شعیب شیخ کی گرفتاری کو انسانی حقوق پر حملہ قرار دیا۔
ملتان میں بھی صحافیوں اور سول سوسائٹی نے شعیب شیخ کی گرفتاری کی مذمت کی جبکہ حیدرآباد اور سکھر پریس کلب پر بھی صحافیوں اور دیگر شعبوں کے افراد نے احتجاج کیا۔
ادھر پشاور میں بھی شعیب شیخ کی گرفتاری پر صحافیوں اورسول سوسائٹی نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
سینئر اینکر سمیع ابراہیم کا نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرے سے خطاب
سینئر اینکر سمیع ابراہیم نے نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پروفیشنل صحافیوں کے لئے اہم خبر ہے کہ بول کی ادارتی پالیسی پروفیشنل صحافی طے کریں گے، ہم پروفیشنل صحافیوں نے پروفیشنل پالیسی چلائی جو برداشت نہیں ہوئی۔
سمیع ابراہیم نے کہا کہ ہم نے جرم یہ کیا کہ ہم نے سب کے ساتھ ساتھ عمران خان کو دکھانے کا صحافتی سٹینڈ لیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شعیب شیخ کو سزا صرف ادارتی پالیسی تبدیل نہ کرنے پر دی جارہی ہے، شعیب شیخ نے مجھے عدالت میں بتایا ہے کہ جو سلوک ان کے ساتھ کیا گیا ہے وہ قابل افسوس ہے۔
سینئر اینکر سمیع ابراہیم نے مزید کہا کہ ہم اعلان کرتے ہیں کہ جو بھی میڈیا ادارہ بند ہوگا ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News