امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بحیرہ اسود میں امریکی ڈرون پر روسی فوجی طیارے نے حملہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق آج پینٹاگون نے کہا کہ دو روز قبل 14 مارچ کو بحیرہ اسود پر اڑنے والے امریکی ڈرون پر روسی فوجی طیارے نے حملہ کیا تھا۔
امریکی حکام نے آج اپنے ڈرون طیارے کی روسی حملے میں تباہ ہونے کی ویڈیو جاری کر دی ہے۔
پینٹاگون نے 14 مارچ کو بحیرہ اسود کے ڈرون واقعے کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک روسی فوجی جیٹ امریکی فوجی طیارہ امریکی ڈرون کے بہت قریب آتا ہے۔
پینٹاگون نے کہا کہ روسی فوجی طیارے نے امریکی ڈرون کے بہت قریب آ کر اس پر ایندھن پھینکا جس کی وجہ سے ڈرون کا پروپیلر خراب ہو گیا۔
روس نے امریکی دعوے کی سخت تردید کرتے ہوئے کہا کہ روس کے فوجی طیارے نے امریکی ڈرون کو نشانہ نہیں بنایا۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے کہا کہ امریکی دعوے کے مطابق امریکی ڈرون اور روسی فوجی طیارے کے مابین تصادم نصف گھنٹے سے زائد چلتا رہا جبکہ ویڈیو ایک منٹ کی بھی نہیں ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ ہمیں ان حقائق پر اعتماد ہے جو ہم نے اب تک بتائے ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ یہ پینٹاگون کا استحقاق ہے کہ کون سی ویڈیو جاری کی جا سکتی ہے، فوجیوں کی ویڈیو فوٹیجز جاری کرنے سے پہلے اس کی درجہ بندی کی جاتی ہے جس میں کچھ وقت لگتا ہے۔
امریکہ کا اصرار ہے کہ ڈرون بین الاقوامی فضائی حدود میں اڑ رہا تھا۔ تاہم، ماسکو نے منگل کو یہ تجویز پیش کی کہ اس نے یوکرین پر حملے کے ایک حصے کے طور پر اس علاقے پر یکطرفہ نو فلائی زون نافذ کر دیا ہے۔
امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ ڈرون نے خصوصی فوجی آپریشن کے لیے قائم کی گئی عارضی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
