
سری لنکن حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کو قبول کرنے کے خلاف ملک بھر میں ہڑتال کی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق صدر رانیل وکرما سنگھے کو آئی ایم ایف کی فنڈنگ کو محفوظ بنانے، ٹیکسوں میں زبردست اضافے اور اخراجات میں کٹوتیوں پر عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔
سری لنکا کے کارکنوں نے دیوالیہ جزیرے کے بچاؤ کے منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے حکومتی پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہڑتال کر دی ہے، جس سے کچھ اسپتالوں، بینکوں اور بندرگاہوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سری لنکا، یوم آزادی کے دن مسلح افواج کی پریڈ پر شہریوں کا احتجاج
سری لنکا کے سرکاری اسپتال کے عملے اور بینک ملازمین سمیت تقریباً 40 ٹریڈ یونینوں نے بدھ کو کام بند کردیا۔
سری لنکا کے تجارتی دارالحکومت کولمبو میں نیشنل ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صرف ایمرجنسی کیسز کا علاج کیا جا رہا ہے، جبکہ پرائیویٹ کلینک اور اسپتالوں میں اپوائنٹمنٹ منسوخ کر دی گئی ہیں۔
بجلی کے کارکنان اور بینک ٹیلر بھی ہڑتال پر تھے جبکہ ڈاک ورکرز نے دارالحکومت کی بندرگاہ پر لنچ ٹائم احتجاج کیا۔
سری لنکن صدر رانیل وکرماسنگھے نے گزشتہ روز اپنے انتظامی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ضروری خدمات کو کام پر رہنے پر مجبور کر کے ہڑتالوں کو مؤثر طریقے سے کالعدم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں : معاشی بحران کے سائے میں سری لنکا میں بلدیاتی انتخابات
صدر رانیل وکرما سنگھے نے سرکاری ملازمین کو خبردار کیا کہ اگر وہ کسی احتجاج کا حصہ بنیں گے تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
یونین کے رہنماؤں نے کہا کہ انہیں ہفتہ کے روز صدر وکرما سنگھے نے بتایا تھا کہ وہ انکم ٹیکس کم نہیں کر سکتے کیونکہ یہ آئی ایم ایف کی شرط تھی کہ وہ بیل آؤٹ پیکج جاری کرے۔
گورنمنٹ میڈیکل آفیسرز ایسوسی ایشن کی ہریتھا التھگے نے کولمبو میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کی یونین نے اپنی صنعتی کارروائی جاری رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ہریتھا التھگے نے مزید کہا کہ ایک دن کا ٹوکن احتجاج حکام کو متاثر نہیں کرے گا اس کے لیے ہمیں مزید سخت کارروائی کرنی ہوگی۔
سری لنکا میں تقریباً 2,000 پورٹ ورکرز، پہلے سے ہی ورک ٹو رول پر عمل پیرا ہیں جنہوں نے کولمبو میں لنچ بریک کے دوران اس مطالبے کی حمایت میں ایک مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News