
قائمہ کمیٹی میں پائلٹس کی ڈگریوں کے معاملے پر ذیلی کمیٹی کی رپورٹ منظور
قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن نے پائلٹس کی ڈگریوں کے معاملے پر ذیلی کمیٹی کی رپورٹ منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے ہوابازی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی صدارت میں ہوا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اجلاس میں پائلٹس کے جعلی لائسنس کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ 262 پی آئی اے کے پائلٹس جعلی لائسنس کے معاملے میں متاثر ہوئے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایف آئی اے نے تحقیقات کی تو پتا لگا بہت سے پائلٹس سے زبردستی بیان لیے گئے۔ پائلٹس کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی اس کی ضرورت ہی نہیں تھی۔
انھوں نے بتایا کہ سول ایوی ایشن لاء کے مطابق سول ایوی ایشن ہر قسم کی کارروائی کر سکتی تھی۔ اس معاملے میں بہت سے پائلٹس اسٹوڈنٹ پائلٹ تھے ان کو اٹھا کر جیل میں ڈالا دیا، ایک پائلٹ نے کہا وہ تو 19سال کا تھا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ سب کمیٹی کی فیلڈنگ کے مطابق ایف آئی آرغلط تھی اس کو واپس لیا جائے۔ جعلی پائلٹس کا معاملہ واپس سول ایوی ایشن کو بھیجا جائے۔ 180پائلٹس بحال ہوئے 82پائلٹس ابھی بھی متاثر ہیں۔ پائلٹس کے معاملے میں کوئی فیک پائلٹ نہیں ہیں فیک پائلٹ کہنا ہی غلط ہے۔فیک پائلٹس کے معاملے پر وزیر کو بھی مس گائیڈ کیا گیا۔
سینیٹر فیصل رحیم نے کہا کہ آگے ایسے لائحہ عمل بنانا چاہیے جو ایسے بیان دے جس سے ملک کو نقصان پہنچا اس کو معافی مانگی چاہئے۔
چیئرمین کمیٹی ہدایت اللہ نے کہا کہ پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے پر ملک اور ائیرلائن انڈسٹری کو اربوں کا نقصان پہنچا، متعلقہ وزراء کو ایسے بیان دینے سے گریز کرنا چاہئے جس سے ملک کو اربوں کا نقصان ہو۔
کمیٹی کے ممبران نے ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کو سراہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News