بھارتی شہر پٹنہ میں احتجاج کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج سے بی جے پی کے رہنما ہلاک ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے جہان آباد ضلع کے جنرل سکریٹری کی موت پولیس لاٹھی چارج میں زخمی ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
پٹنہ میڈیکل کالج ہاسپٹل کے حکام نے بتایا کہ جسم پر کوئی بیرونی چوٹ نہیں تھی۔
بی جے پی نے الزام عائد کیا ہے کہ پٹنہ میں پولیس نے پارٹی کارکنوں کو بہار اسمبلی کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے، واٹر کینن کا استعمال کیا اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں اس کے ایک لیڈر کی موت ہوگئی۔
یہ مارچ نتیش کمار کی قیادت والی ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے “بدعنوانی” کے خلاف پارٹی کی طرف سے منعقد بڑے پیمانے پر احتجاج کا حصہ تھا۔
پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ لاٹھی چارج اور دیگر اقدامات ضروری ہو گئے تھے کیونکہ مظاہرین نے ان پر پتھر اور لال مرچ پاؤڈر پھینکا تھا۔
پٹنہ میڈیکل کالج ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ نے بی جے پی لیڈر کی موت کی تصدیق کی لیکن اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں مردہ حالت میں لایا گیا تھا اور ان کے جسم پر کوئی بیرونی زخم نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پوسٹ مارٹم سے ہی موت کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے گا۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ وجے سنگھ نے بہار کے لوگوں کے حقوق اور انہیں انصاف دلانے کے لئے اپنی جان قربان کردی۔ نتیانند رائے کے مطابق ریاست نے لاٹھی چارج کا حکم دے کر بربریت کا مظاہرہ کیا اور آنسو گیس کے استعمال کی اجازت دی جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔ حکومت کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ، ایم ایل اے اور کارکن سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں جو مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
