کیمرون کے شورش زدہ شمال مغربی شہر بامینڈا کے ایک مصروف مقام پر مسلح افراد نے 10 افراد کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آور گزشتہ رات گاڑیوں میں پہنچے اور مقامی علیحدگی پسندوں کی حمایت کرنے میں ناکام رہنے کے الزامات کے ساتھ لوگوں کو فرش پر لیٹنے کا حکم دیا اور فائرنگ شروع کردی، کچھ نے ان کی بات مانی جبکہ دیگر بھاگ گئے۔
انگریزی بولنے والے خطے میں اہم علیحدگی پسند گروپ امبازونیا ڈیفنس فورسز (اے ڈی ایف) جو فرانسیسی بولنے والی اکثریتی حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر پسماندگی کے خلاف 2017 سے لڑ رہا ہے، نے ذمہ داری سے انکار کیا ہے۔
نارتھ ویسٹ ریجن کے گورنر ایڈولف لیلے لافریک نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس قتل عام میں ملوث ‘دہشت گردوں’ کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات جاری ہیں اور ہم آج بعد میں اس بارے میں بیان جاری کریں گے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ فوجی وردی میں ملبوس افراد مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے ناچو جنکشن پر داخل ہونے کے لیے دو گاڑیوں میں پہنچے جہاں ریستوران، بار اور دکانیں واقع ہیں۔
اے ڈی ایف کے ترجمان لوکاس آسو نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ یہ انتقامی قتل ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ حملہ آور علیحدگی پسند جنگجوؤں کے روپ میں ہو سکتے ہیں۔
فرانسیسی اور انگریزی تعلیمی، قانونی اور انتظامی نظاموں کے درمیان اختلافات جو ہمیشہ ایک ساتھ موجود رہے ہیں، اور ساتھ ہی سیاسی اور معاشی پسماندگی کے نعروں نے 2016 میں مظاہروں اور فسادات کے ایک سلسلے کی شکل اختیار کر لی۔
ان مظاہروں کو پرتشدد طور پر دبانے کے نتیجے میں ایک مکمل تنازعہ پیدا ہوا ہے جس کے نتیجے میں اینگلوفون کیمرون میں 6 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس ماہ کے اوائل میں انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کیمرون کے انگریزی بولنے والے علاقوں میں قتل، عصمت دری، تشدد اور گھروں کو نذر آتش کرنے سمیت دیگر مظالم پر سرکاری فوجیوں، ملیشیا اور علیحدگی پسندوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
