
کیا یورک ایسڈ کو غذا سے کم کیا جاسکتا ہے؟ماہرین کیا کہتے ہیں
دنیا کی ایک بڑی آبادی جوڑوں کے درد میں مبتلا ہے، جس کی وجہ جسم میں یورک ایسڈ کا بڑھ جانا ہے۔ یہ ایک ایسا تیزابی مادہ ہے جو جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے۔
اگر ایسی غذا کا کثرت سے استعمال کیا جائے جو جسم میں گرمی اورتیزابیت کو بڑھا نے کی وجہ بنتی ہیں جیسے گوشت اور مچھلی وغیرہ تو یہ جسم میں یورک ایسڈ کوبڑھا کر جوڑوں کے درد میں اضافہ کا سبب بنتی ہیں۔
یورک ایسڈ کو دوا کے ذریعے کم کیا جاتا ہے تاہم ماہرین اس ضمن میں کچھ غذاؤں کو بھی اہم قرار دیتے ہیں یہاں پر ایسی ہی غذاؤں کا ذکر کیا جارہا ہے۔
سیب
سیب میں مالیک ایسڈ پایا جاتا ہے جو خون میں یورک ایسڈ کو بڑھنے سےروکنے کے ساتھ اسے بے اثر کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس لیے ایسے افراد جن میں یورک ایسڈ بڑھا ہوا ہوسیب کو اپنی غذا میں شامل کرنا نہ بھولیں۔
کیلا
بچوں اور بزرگوں کی پسندیدہ غذا کیلا جسم میں اضافی یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
چیری
چیری ایک چھوٹا لیکن نہایت صحت بخش پھل ہے جو یورک ایسڈ کی سطح کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول کو کم کرنے کے لیے بہترین ہے۔
یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنا کے لیے روزانہ صرف 10 چیری کھانا کافی ہیں اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ چیری سے بنی جیم یا کوئی دوسرا میٹھا بھی اتنی ہی افادیت رکھتا ہے تو یہ بات غلط صرف تازہ چیریاں ہی یورک ایسڈ کو کم کرنے میں مدد گارثابت ہوں گی۔
لیموں
اگر آپ اپنے دن کا آغاز نہارمنہ لیموں پانی سے کرتے ہیں تو یہ یورک ایسڈ کو کم کرنے میں بے حد مفید ثابت ہوگا اگرچہ آپ کو ذیابیطس یا بلڈ پریشر نہ ہو۔
لائم
لائم کے رس میں سائٹرک ایسڈ ہوتا ہے، جو یورک ایسڈ کا سالوینٹ ہے۔ اسے اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنا یورک ایسڈ کی بلند سطح کو کم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ 1 گلاس پانی میں 1/2 لائم کا رس شامل کرکے استعمال کریں بہتر نتائج کے لیے روز استعمال کریں۔
اسٹرابیری
اسٹرابیری وٹامن سی سے بھرپور ہونے کی وجہ سے خون میں موجود پیورینز کو تحلیل کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ آپ ہر صبح ناشتے کے ساتھ اسٹرابیری کھا سکتے ہیں، یا ان کا جوس بھی پی سکتے ہیں لیکن جوس میں کسی بھی قسم کی مٹھاس یا چینی کو شامل کرنے سے گریز کریں۔
کوشش کریں کہ زیادہ پکی ہوئی اسٹرابیری استعمال نہ کریں کیونکہ اس طرح یہ آپ کے خون میں یورک ایسڈ کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے ساتھ گلوکوزمیں اضافے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News