نیند کو برباد کرنے والی 4 بری عادتیں، کہیں یہ آپ میں تو نہیں؟
بہتر صحت کے لیے متوازن غذا کے ساتھ بھرپور نیند بھی نہایت ضرروی ہے، اکثر لوگ رات میں نیند کی کمی کی شکایت کرتے دکھائی دیتے ہیں، تاہم چند بری عادات نیند میں خلل کا سبب بن سکتی ہے۔
یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق رات میں سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند مجموعی صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق، نیند کی کمی آپ کے مدافعتی نظام کے ساتھ ساتھ دماغی افعال کو کمزور کر کے بعض بیماریوں کے خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ اسی لیے یہاں پر چند بری عادتوں کو ذکر کیا جارہا ہے جو نیند میں کمی کا سبب بنتی ہیں۔
سونے سے قبل کھانا
سونے سے قبل پہلے زیادہ مقدار میں کھانا آپ کی نیند کو خراب کر سکتا ہے، جس سے آدھی رات میں بدہضمی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ معدے کے 50 فیصد حصے کو چھوٹی آنتوں میں خالی ہونے میں 90 منٹ لگتے ہیں، اس لیے آپ کا معدہ جتنا زیادہ بھرا ہوا ہوگا، ایسڈ ریفلکس کا امکان اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
ماہرین اس ضمن میں مشورہ دیتے ہیں کہ زیادہ کھانا کھانے کے بعد سونے کے لیے دو سے تین گھنٹے انتظار کریں۔
پانی پینا
اکثر لوگ رات میں اپنے نائٹ اسٹینڈ پر پانی کی بڑی بوتلیں رکھتے ہیں ماہرین کے مطابق جسم نیند کے دوران ADH ہارمون کی پیداوار کو بڑھاتا ہے، جو کہ جسم میں پانی کو برقرار رکھتا ہے اور پیشاب کرنے کی آپ کی ضرورت کو دباتا ہے۔
اگر آپ سونے سے پہلے بہت زیادہ پانی پیتے ہیں، تو یہ ADH ہارمون کے اخراج کو روک سکتا ہے – لہذا آپ زیادہ پیشاب کرتے ہیں، اور آپ زیادہ جاگتے ہیں اور اس سے آپ کی نیند خراب ہوتی ہے۔
گرم بستر
اگر آپ رات میں آٹھ گھنٹے کی پرسکون نیند چاہتے ہیں تو کمرے کے ساتھ بستر بھی ٹھنڈا ہونا ضروری ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شام 7 بجے جسم کا درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے، اس کے بعد یہ گرنے لگتا ہے جس سے غنودگی آنے لگتی ہے۔ لیکن اگر آپ کا کمرہ یا بستر بہت گرم ہوگا، تو یہ اس قدرتی سائیکل میں خلل کا سبب بن سکتا ہے۔تیزی سے سونے کے لیے جسم کو ٹھنڈا ہونا ضرورت ہے۔
کیفین سے بھر پو مشروبات
کیفین ایڈینوسین نامی نیورو ٹرانسمیٹر کے اخراج کو روک سکتی ہے، یہ وہ مالیکیول ہے جو آپ کو تھکاوٹ کا احساس دلاتا ہے۔ کیفین آپ کو زیادہ چوکنا نہیں بناتی، بلکہ یہ صرف آپ کو کم نیند کا احساس دلاتی ہے، کیونکہ یہ نیند کے مالیکیول کو جمع ہونے سے روکتی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
