وسطی جاپان کے ساحل سمندر پر ڈولفن کے حملوں میں چار تیراک زخمی ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق آج فوکوئی کے شہر میہاما کے سوئیشوہاما ساحل سے چند میٹر کی دوری پر ایک ڈولفن نے 60 سالہ ایک شخص کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں اس کی پسلیاں ٹوٹ گئیں اور اس کے ہاتھ کو کاٹ لیا۔
اسی صبح مشہور ساحل پر ایک اور واقعہ میں 40 سالہ ایک اور شخص کے بازو پر ڈولفن مچھلی نے کاٹ لیا۔
بعد ازاں دن میں ڈولفن مچھلی نے مزید دو افراد کو زخمی کر دیا۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ فوکوئی میں اس سال اس طرح کے چھ حملے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے اشارے لگائے گئے ہیں جن میں تیراکوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ممالیہ جانوروں کے قریب آنے یا چھونے سے گریز کریں۔
اگرچہ ڈولفن عام طور پر انسانوں کے لئے جارحانہ نہیں ہوتی ہیں، اور ایک ہی دن میں چار تیراکوں پر حملہ کرنا غیر معمولی ہے۔
سائنس دانوں نے مشورہ دیا ہے کہ جنگلی بوتل نوز نما ڈولفن انسانوں کے ساتھ تیرتے ہوئے “ناقابل یقین حد تک تناؤ” محسوس کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ جمہوریہ آئرلینڈ میں 2013 میں اسی قسم کی ڈولفن نے دس دن کے اندر دو خواتین کو زخمی کر دیا تھا جن میں سے ایک کی پسلی ٹوٹ گئی تھی۔
ایک سال بعد پانچ تیراکوں کو آئرش ساحل سے اس وقت بچانا پڑا جب ایک ڈولفن نے انہیں جارحانہ انداز میں گھیر لیا تھا۔
انسانوں کے ساتھ دشمنی کے ساتھ ساتھ ڈولفن بعض اوقات اپنے ساتھی سمندری مخلوق کے ساتھ انتہائی پرتشدد سلوک کرنے کے لئے جانی جاتی ہے۔
جنوب مغربی انگلینڈ کے شہر کورنوال میں ایک بوتل نوز ڈولفن کو جارحانہ حملے کے طور پر ہوا میں پلٹتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
