
اے ٹی سی اسلام آباد نے راجہ خرم نواز اور غلام سرور کو کیس سے ڈسچارج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گری کی عدالت میں جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذولقرنین نے کی، عدالت نے راجہ خرم نواز اور غلام سرور کو کیس سے ڈسچارج کردیا۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس میں نامزد دیگر 34 ملزمان کو بھی کیس سے ڈسچارج کر دیا۔ ملزمان کی طرف سے وکیل سردار مصروف عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل سردار مصروف نے مؤقف پیش کیا کہ کوئی بھی موقع سے گرفتار نہیں ہوا تھا، کسی کو دوکان سے تو کسی کو ڈھابے سے اٹھا کر مقدمے میں نامزد کیا گیا۔
وکیل سردار مصروف نے دلائل دیے کہ اس کیس میں آئی او کی درخواست پر پہلے ہی 29 بندوں کو ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ درخواست دینا چاہتے ہیں تو دیں اس کو دیکھتے ہیں۔
وکیل سردار مصروف کی جانب سے 265 ڈی کی درخواست دائر کی گئی جس کے بعد عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے آج پیش ہونے والے تمام ملزمان کو کیس سے ڈسچارج کر دیا۔
تمام ملزمان کے خلاف تھانہ رمنہ میں دو مختلف مقدمات درج تھے، عدالت نے کیس کی سماعت 13 جولائی تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News