
ٹوتھ پیسٹ کے لیے فلورائیڈ کا نیا متبادل تلاش کر لیا گیا
فلورائیڈ کسی بھی ٹوتھ پیسٹ کا لازمی جز ہے جو دانتوں کی صفائی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے تاہم اس کی زائد مقدار نقصان کا باعث بنتی خاص کر بچوں میں، تاہم حال میں کی جانے والی ایک تحقیق میں ہائیڈروکسیپیٹائٹ نامی مرکب کو فلورائیڈ کا بہترین متبادل قرار دیا گیاہے۔
واضح رہے کہ کیلشیم فاسفیٹ معدنیات جو قدرتی طور پر دانتوں اور ہڈیوں میں پائی جاتی ہے منہ کی صفائی اور مسوڑھوں کے زخموں سے تحفظ میں فلورائیڈ کی طرح مؤثر ثابت ہو سکتی ہے اسی لیے ماہرین اسے ٹوتھ پیسٹ کے لیے فلورائیڈ کا ایک نیا متبادل قرار دے رہے ہیں جس کا استعمال ٹوتھ پیسٹ میں کیا جاسکتا ہے۔
یہ بات درست ہے کہ فلورائیڈ دانتوں کی حفاظت کے لیے بہترین ہے لیکن اس کی بہت زیادہ مقدار نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان بچوں میں جو اپنے دانت صاف کرتے وقت ٹوتھ پیسٹ کو نگل لیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ چھوٹے بچوں کے برش پر ٹوتھ پیسٹ کی بہت تھوڑی مقدار لگانے کو کہا جاتا ہے۔
پوزنان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز اور پولینڈ کی میڈیکل یونیورسٹی آف بیالسٹوک کے سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہائیڈروکسی پیٹائٹ نامی مرکب فورائیڈ کا بہترین متبادل ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ہائیڈروکسی پیٹائٹ پہلے سے ہی مسوڑھوں کی بیماری اور دانتوں کی انتہائی حساسیت میں مدد کے لیے جانا جاتا ہے، اور اسے آسانی سے روزمرہ دانتوں کی صفائی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
پوزنان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز سے دانتوں کی سائنس دان ایلزبیٹا پاسزینسکا کا کہنا ہے کہ، ہائیڈروکسی پیٹائٹ روزانہ استعمال کے لیے مسوڑھوں کے زخموں کی روک تھام میں فلورائیڈ کا ایک محفوظ اور موثر متبادل ہے۔
ایک ڈبل بلائنڈ رینڈمائزڈ ٹرائل میں، 18 سے 45 سال کی عمر کے 171 شرکاء کو ہائیڈروکسی پیٹیٹ ٹوتھ پیسٹ یا فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ دیے گیے شرکاء یہ نہیں جانتے تھے انہیں کون سا ٹوتھ پیسٹ دیا گیا ہے۔
اس تحقیق میں شامل تمام ہی شرکاء نے دانتوں کی صفائی کے لیے برقی ٹوتھ برش کا استعمال کیا ساتھ انہیں تاکید کی گئی تھی کہ وہ اپنی معمول کی خوراک میں کوئی ترمیم نہ کریں۔
دانتوں کے ڈاکٹروں کے 18 ماہ کے برش اور باقاعدگی سے چیک اپ کے بعد، ہائیڈروکسی پیٹائٹ گروپ یا فلورائیڈ گروپ کے درمیان منہ کی صحت وصفائی دونوں میں یکساں تھی یعنی ان میں کوئی خاص فرق نہیں تھا، تقریباً 90 فیصد شرکاء کے منہ میں کسی نئے زخم کو نہیں دیکھا گیا۔
تاہم ہائیڈروکسی پیٹائٹ کے اثرات دوسرے ٹوتھ پیسٹ سے دو گنا ہوتے ہیں، یہ دانتوں کے معدنیات (ڈی منرلائزیشن) کے نقصان کو محدود کرتا ہے، جو مسوڑھوں میں زخم اور دانت میں کیڑا لگنے کا باعث بنتا ہے جبکہ یہ دانتوں کی قدرتی مرمت کے عمل کو بڑھاتا ہے اور د ن میں دوبار اس کا استعمال دانتوں کے ٹشوز کوصحت مند رکھتا ہے اور بالغ افراد میں دانتوں کے مختلف امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تاہم ہائیڈروکسی پیٹائٹ کو ریگولیٹرز کے ذریعہ محفوظ کے طور پر منظور کر لیا گیا ہے جبکہ اسے ٹوتھ پیسٹ میں شامل کرنے کے لیے مصنوعی طور پر بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔ اگرچہ فلورائیڈ کی جگہ لینے سے پہلے ابھی کچھ مزید مراحل مکمل ہونے ہیں۔
یہ تحقیق فرنٹیئرز ان پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News