
وزیر برائے قومی صحت عبدالقادر پٹیل نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اسلام آباد میں نیشنل کینسر ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق کینسر اسپتال کے سنگ بنیاد کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پاکستان میں کینسر کے مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے، کینسر کے علاج کیلئے مخصوص اسپتالوں میں ٹائم نہیں ملتا، سرکاری اسپتالوں کی کارکردگی کو بڑھانے کیلئے پر عزم ہیں۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کینسر اسپتال کے منصوبہ کی 2018 میں سی ڈی ڈبلیو پی نے منظوری دی جس کی لاگت اس وقت 1998 ملین تھی، چار سال تک پی ٹی آئی نے اس منصوبے پر کام نہیں کیا ، ان کی غفلت کی وجہ سے اس منصوبے کی لاگت چار گنا بڑھ گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ رواں سال 2022-23 میں پی ایس ڈی پی نے اس منصوبے کیلئے فنڈز مختص کیے ہیں ، کینسر اسپتال کا کام 2023 میں شروع کیا گیا، ابتدائی طور پر کینسر اسپتال 200 بیڈز پر مشتمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر پروجیکٹ ایک ارب روپے کی لاگت سے پیش کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں سول ورک مکمل کیا جائے گا، فیز ٹو میں طبی آلات اور اسپتال کا باقی سامان مکمل کر کے کینسر کا علاج شروع کیا جائے گا۔
عبدالقادر پٹیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے جب وزارت کا چارج سنبھالا تو پمز کے ملازمین پچھلے چار سال سے ہڑتال پر تھے ، نیازی پمز کو پرائیویٹ کرکے من پسند لوگوں کو لایا اور مادر پدر آزاد کر دیا ، ہم نے پمز کا بل پاس کروایا اور پمز کے ملازمین کو ان کا حق دیا ہے۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت کا کوٹہ بحال کیا ، ہم نے اپنے دور میں صحت کے شعبے میں اصلاحات کی ہیں جس کے ثمرات عوام کو ملنا شروع ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News