
امریکی صدر جوبائیڈن کا ترکیہ کے صدر اردوان سے رابطہ
امریکی صدر نے سوئیڈن کی نیٹو میں شمولیت کی راہ ہموار کرنے کے لیے ترکیہ کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تاہم ترکیہ کا اعتراض تاحال برقرار ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے نیٹو کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے لتھوینیا کے دارالحکومت ویلنیئس جاتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
دونوں سربراہان مملکت نے ٹیلی فونک بات چیت کے دوران سوئیڈن کی نیٹو اتحاد میں شمولیت پر تبادلہ خیال کیا تاہم ترکیہ کی جانب سے سوئیڈن کی نیٹو اتحاد میں شمولیت پر رضامندی کی راہ ہموار نہیں ہوسکی۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سوئیڈن کو جلد از جلد نیٹو میں شامل کیا جانا چاہیے لیکن میں یہ نہیں بتاسکتا کہ یہ کب اور کیسے ہوگا۔
AdvertisementPresident Joe Biden spoke to his Turkish counterpart Recep Tayyip Erdogan in a call Sunday as the US pushes for a deal with Ankara that would allow Sweden’s entry into NATO https://t.co/Wzl5rT5FkP
— Bloomberg (@business) July 9, 2023
دوسری جانب ترکیہ نے صدر جو بائیڈن کی ٹیلی کال پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سوئیڈن نے درست سمت میں کچھ اقدامات ضرور کیے ہیں لیکن سوئیڈن عسکریت پسند کرد تنظیموں کے ساتھ بہت نرمی برتتا ہے جنہیں ترکی دہشت گرد گروہ قرار دے چکا ہے۔
خیال رہے کہ نیٹو میں شمولیت کی خاظر سوئیڈن نے ترکیہ کے مطالبات کے بعد انسدادِ دہشت گردی کے ایک نئے قانون سمیت اصلاحات کے نافذ کا اعلان کیا ہے۔
تاہم گزشتہ ماہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک شخص کی جانب سے مسجد کے باہر قرآن نذر آتش کرنے کے بعد ترکیہ کے مؤقف میں مزید سختی آئی ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے ابتدائی طور پر فن لینڈ پر بھی اسی نوعیت کا الزام لگایا تھا لیکن اپریل میں نیٹو میں شامل ہونے کے لیے ہیلسنکی کی درخواست منظور کر لی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News