
روس نے خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو کی جانب سے یوکرین کو اسلحہ کی امداد میں اضافہ کیا گیا تو خطے میں تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیٹو کے سربراہی اجلاس میں یوکرین کی اسلحہ کی امداد میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے، روس نے اس پر شدید بر ہمی ظاہرکی اور تیسری عالمی جنگ کا انتباہ دیا.
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق لتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیوس میں منعقدہ نیٹو کے سربراہی کے اجلاس میں یوکرین کی اسلحہ کی امداد میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا،
اس سلسلے میں روس کے سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے نیٹو سربراہی اجلاس میں یوکرین کیلئے اسلحہ کی امداد میں اضافے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حالات ایک بند گلی میں پہنچ گئے ہیں اور تیسری عالمی جنگ قریب آ رہی ہے۔
نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے جاری کردہ تحریری بیان میں لتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیوس میں منعقدہ نیٹو سربراہی اجلاس کا جائزہ لیا ۔انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین کو کبھی بھی نیٹو میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ نیٹو اتحادی جس بات کو باآواز بلند کہنے سے ڈرتے ہیں وہ یہی بات ہے۔
اس کے علاوہ کیف انتظامیہ کے لئے اسلحہ کی امداد میں خواہ وہ میزائل ہوں، کلسٹر بم ہوں، طیارے یا دیگر اسلحے، ان میں ممکن اضافہ کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مغرب ہزیانی کیفیت کا شکار ہے، اسے کوئی اور بات سُجھائی نہیں دے سکتی۔ یہ صورتحال انتہائی پریشان کن ہے۔
اسی دوران روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاہرووا نے نیٹو سربراہی اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں وہ الفاظ یاد لائے جن میں کہا گیا ہے کہ اتحاد روس سے جنگ کی کاوششوں میں شامل نہیں ہے۔
ترجمان ماریا زاہرووا کے مطابق یقیناً نیٹو براہ راست روس کے خلاف جنگ میں شامل نہیں ہے مگر نیٹو یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی کے بعد اب اس جنگ میں شریک ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News