
342 کا بیان قلمبند کرانےکیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کل عدالت میں طلب
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کل 342 کا بیان قلمبند کروانے کیلئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع تو چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث روسٹرم پر آئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی جانب سے 342بیان کی کارروائی ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ہائیکورٹ میں معاملہ پنڈنگ تھا اور یہاں کاروائی چلائی جاتی رہی، چیرمین پی ٹی آئی کو ہائیکورٹ کی ڈائیری برانچ سے نیب نے اٹھایا، اگلے دن پولیس لائن میں عدالت لگا کرپیش کردیا گیا، مجھےغیرقانونی طور پرگرفتار کیا گیا اور اس عدالت میں پیش کیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ تین اپیل کی درخواستیں اعلی عدلیہ میں زیر التوا ہیں، فردجرم کبھی چیئرمین پی ٹی آئی کو پڑھ کرہی نہیں سنایاگیا، نہ فردجرم پڑھا، نہ سیشن عدالت نے چیرمین پی ٹی آئی کا جواب لیاگیاتھا۔
انھوں نے دلائل دیے کہ جب ہم عدالت سے باہر چلے گئے تو فرد جرم اسکے بعد پڑھا گیا، 7 دن دیے گئے تھے کہ اس کیس کا فیصلہ کیا جائے، میں نے درخواست دی کہ سماعت پیرتک ملتوی کی جائے لیکن وہ ہماری استدعا مسترد کی گئی، ہائیکورٹ نے سات دن دیے اور اس عدالت نے تیسرے دن فیصلہ کر دیا، اس عدالت نے 15 منٹ میں فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے آرڈر جاری کرنا ہے تو پہلے لکھنا ہوتا ہے لیکن اس عدالت نے زبانی فیصلہ پہلے سنایا۔
جج ہمایوں دلاورنے استفسارکیا کہ کیا سیشن عدالت نے آپ کو زبردستی کہا تھا کہ قابل سماعت ہونے کے معاملے پر دلائل دیں؟ آپ دلائل بھی دیتے رہے، چائے بھی پیتے رہے، یہاں جونیئر وکیل بھی موجود ہیں، ایمانداری دکھائیں۔
وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ میں ایمانداری دیکھا رہاہوں جس پرجج نے کہا کہ آپ ایمانداری نہیں دکھا رہے، کچھ اوردکھا رہے ہیں۔
وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویزنے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دینے جوان کے اپنے الفاظ میں عدالت لکھے گی، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے وکلاء کے ہمراہ کھڑے ہو کر جواب دائر کرنا، ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کا کوئی جواز نہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کہ مخالفت کی۔
جج ہمایوں دلاورنے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے 342 کے بیان کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی، چیئرمین پی ٹی آئی اپنے وکیل خواجہ حارث کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بیان قلمبند کرنے کے لیے کچھ وقت مانگنے کی درخواست دائر کی گئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق آج کل 180 کیسز میں پیش ہورہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق عاشورہ کی چھٹیوں کے باعث 342 کا بیان نہیں بنایا جاسکا۔
جج ہمایوں دلاورنے اوپن کورٹ میں فیصلہ لکھوایا۔
عدالت نے خواجہ حارث کی 342 کا بیان ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل صبح 9 بجے تک ملتوی کردی اورچیئرمین پی ٹی آئی کو کل 342 کا بیان قلمبند کروانے کیلئے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News