Advertisement
Advertisement
Advertisement

نیورو سائنسدانوں نے دماغ کو صحت مند رکھنے کا راز بتادیا

Now Reading:

نیورو سائنسدانوں نے دماغ کو صحت مند رکھنے کا راز بتادیا
دماغ

دنیا بھر میں ایسے افردا کی کمی نہیں ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی صلاحیتوں میں کمی جیسے مسائل کا سامنا کرتی ہے تاہم نیورو سائنسدانوں کے مطابق محض چند عادات کواپنا کر نہ صرف وقت گزرنے کے ساتھ دماغ کی صحت کو برقرار رکھا جاسکتا ہے بلکہ اس کی استعداد کو بڑھا بھی جاسکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ٹک ٹاک ویڈیو کافی وائرل ہورہی ہے جسے ابھی تک 10 ملین سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے اس ویڈیو میں ایک نیورو سائنس پی ایچ ڈی کی طالبہ ایملی میکڈونلڈ نے ایسی تین عادات کا ذکر کیا جو وہ اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے ہر روز کرتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ صبح کے وقت اپنا فون بند رکھیں، مثبت سوچیں، اور پراسیسڈ فوڈز سے پرہیز کریں۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد دو نیورو سائنسدانوں نے انسائیڈر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا میکڈونلڈ نے اپنی ویڈیو میں جو مشورہ دیا ہے وہ برا مشورہ نہیں ہے۔ لیکن دماغ کو صحت مند رکھنے اور اس کے پیچھے سائنس کے لیے اور بھی بہت کچھ ہے۔

یونیورسٹی آف یوٹاہ میں نیورو بائیولوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جیسن شیفرڈ اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں نیورو سائنس کی اسسٹنٹ پروفیسر ٹالیا لرنر نے انسائیڈر کو بتایا کہ وہ اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے کیا کرتے ہیں۔

بھر پور نیند

Advertisement

شیفرڈ کا کہنا ہے کہ اچھی صحت کے لیے بھر پور نیند بے حد ضروری ہے ہر رات چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند لینا آپ کی دماغی صحت کے لیے بہترین کاموں میں سے ایک ہے۔

نیند دماغ کو نئی معلومات پر عمل کرنے، یادیں بنانے، نئے تصورات اور خیالات کو تقویت دینے، اور الزائمر کے شکار افراد کے دماغوں میں عام طور پر جمع ہونے والے امائلائیڈ پلاک کے نام سے جانے والے زہریلے پروٹین جمع ہونے کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔

نیند دماغ کی پلاسٹکٹی کو بڑھانے میں بھی مدد کرتی ہے، جو دماغ کی نئے حالات اور تجربات کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت ہے۔ اور جتنا زیادہ آپ کا دماغ نئے چیلنجوں سے ڈھل سکتا ہے، اتنا ہی آپ اپنی عمر کے ساتھ ساتھ اپنے علمی افعال کو بہتر اور محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

دل کی حفاظت

شیفرڈ  کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے روزانہ ورزش بھی کرتے ہیں، کیونکہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے دماغ میں خون کا بہاؤ بڑھتا ہے اور ایک مضبوط دل دماغ کو کافی خون پمپ کرنے میں مدد کرتا ہے تاکہ دماغ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں ان میں الزائمر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے اور ورزش بھی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ علمی کمی میں تاخیر کر سکتی ہے۔ ویسے تو ماہرین ایک ہفتے میں 150 منٹ کی اعتدال پسند ورزش کی سفارش کرتےہیں ،لیکن جب بھی آپ کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔

Advertisement

کسی دوست کے ساتھ لنچ پر جائیں

لرنر نے کہا کہ تنہائی کسی بھی شخص کی ذہنی صحت اور جذباتی تندرستی کو نقصان پہنچا سکتی ہے، اس لیے سماجی تعلقات نہایت ضروری ہیں۔

’’عام طور پر، مضبوط سوشل نیٹ ورک رکھنے والے افراد طویل عمر پاتے ہیں،‘‘ “دوسرے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا آپ کی جذباتی زندگی کے ساتھ دماغی صحت کے لیے بھی بہترین ثابت ہوتا ہے۔

مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ مضبوط سماجی روابط ڈپریشن اور اضطراب کے خطرے کو بھی کم کرسکتے ہیں، اور لوگوں کو مشکلات سے بہتر طریقے سے نمٹنے میں مدد کرسکتے ہیں۔

نئی چیزیں آزمائیں

شیفرڈ  کا کہنا ہے کہ نئے لوگوں، جگہوں اور چیلنجوں کے سامنا کرنا دماغ کو صحت مند  رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہ عمل دماغ کی پلاسٹکٹی کو بہتر اور دماغ کو طاقتور بنا سکتا ہے۔

Advertisement

شیفرڈ اپنی زندگی میں نئی ​​جگہوں پر سفر کرکے اور دوسری ثقافتوں کا تجربہ کرکے اس پر عمل کرتے ہیں۔ وہ ایک محقق اور پروفیسر کے طور پر اپنے کام کے علاوہ فوٹو گرافی اور کلاسیکی موسیقی سننے جیسے مشاغل کو بھی پسند کرتے ہے۔

تاہم نئی چیزوں کو آزمانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو سفر کرنے میں پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے یا کوئی نیا شوق اپنانا پڑے گا۔

شیفرڈ کا مزید یہ کہنا ہے کہ ان کے خیال میں  بہت سے افراد ایسے معمولات اور عادات میں شامل ہو جاتے ہیں جہاں وہ ہر روز وہی پرانا کام کر رہے ہوتے ہیں، لیکن نئی چیزیں سیکھنے سے دماغ کی پلاسٹکٹی میں مدد ملتی ہے، اور اگر آپ اپنے دماغ کو نئے طریقوں سے استعمال کرتے رہنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ توآپ عمر کے ساتھ ساتھ بہتر ذہنی استعداد حاصل کر سکتے ہیں۔”

صحت مند اور متواز غذا کھائیں

جیسا کہ میکڈونلڈ نے اپنے ٹک ٹاک میں پروسیسرڈ فوڈ  کی جانب اشارہ کیا ہے کہ یہ علمی کمی اور ڈیمنشیا کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔

بہت سے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ بہت زیادہ پراسیسڈ فوڈز، جیسے پیک شدہ سامان یا فرنچ فرائز، مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور کئی امراض جیسے ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول یا ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

Advertisement

یہ بیماریاں اعضاء کو مختلف طریقوں سے متاثر کرتی ہیں، لیکن عام طور پر آپ کے دماغ سمیت پورے جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

اگر آپ کو ہائی بلڈ پریشر ہے،تو ایسی صورت میں دماغ کے مسائل جیسے کہ فالج یا ویسکولر ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، “لہذا ایسی بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بہت زیادہ پروسس شدہ کھانا آپ کے لیے برا ہے۔

اپنے دماغ اور جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے، پروسیسرڈ فوڈز کو محدود کریں اور پھلوں، سبزیوں، لین میٹ اور مکمل اناج کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔

آپ کا دماغ  آپ کے جسم کا ہی حصہ ہے  اس لیے وہ غذائیں جو آپ کے جسم کے لیے مفید ہیں، دماغ کے لیے بھی صحت بخش ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
موبائل فون کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر