
امریکی فلم انڈسٹری ہالی ووڈ سے وابستہ قلمکار، اداکار اور دیگر پروفیشنلز نے معاوضہ میں اضافے اور دیگر مطالبات کے تحت ہڑتال شروع کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تقریباً ڈیڑھ لاکھ فنکاروں نے کام کرنا بند کر دیا ہے، جس کے باعث امریکی فلم اور ٹیلی ویژن کیلئے پروڈکشن کا کام کاج مکمل طور پر ٹھپ ہو گیا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ گزشتہ 63 سالوں میں فلم انڈسٹری کی یہ سب سے بڑی ہڑتال ہے، جس میں اسکرین رائٹرز کی طرف سے کی گئی ہڑتال کی اپیل میں امریکی فیڈریشن آف ٹیلی ویژن اور ریڈیو آرٹسٹ کے فنکاروں نے بھی شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تقریباً ڈیڑھ لاکھ فنکاروں کی نمائندہ یونین اسکرین ایکٹرز گلڈ اور اے ایف ٹی آر اے نے الائنس آف موشن پکچر اینڈ ٹیلیویژن پروڈیوسرز کیساتھ اجرت سے متعلق نیا معاہدہ طے ہو پانے پرجمعرات سےہڑتال شروع کردی ہے۔
آخری تاریخ گزرنے کے بعد یونین کی قیادت نے کام روک دینے کے حق میں ووٹ کیا۔
اسکرین ایکٹرز گلڈ اور امریکن فیڈریشن آف ٹیلیویژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈنکن کریبٹری آئرلینڈ نے بات چیت کی ناکامی کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہڑتال اب اس کا ایک آخری ذریعہ ہے۔
ہڑتال کے اعلان کے فوراً بعد اسکرین رائٹرز کا ایک گروپ اور فنکاروں کے کئی گروپ ہالی ووڈ میں نیٹ فلکس و دیگر فلم کمپنیوں کے دفتر کے باہر جمع ہوئے اور نعرے بازی کی۔
گزشتہ چھ دہائی کے دوران ہالی ووڈ کی یہ ایسی پہلی صنعتی ہڑتال ہے، جس کی وجہ سے فلم اور ٹیلی ویژن پروڈکشن کا کام ٹھپ ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News