
چینی صدر کے انتہائی قابل اعتماد سمجھے جانے والے وزیر خارجہ چن گینگ طویل غیر حاضری کے بعد بالآخر عوامی سطح پر نمودار ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق چین کے 57 سالہ وزیر خارجہ گزشتہ 23 دنوں سے پراسرار غیر حاضری کے منظر عام پر آ گئے ہیں، انہیں چینی صدر شی جن پنگ کے قابل اعتماد معاون کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ آخری مرتبہ گزشتہ ماہ 25 جون کو ایک تقریب میں موجود تھے، ان کی 23 دنوں کی غیر موجودگی نے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کو جنم لیا تھا۔
چینی حکومت کے سب سے مشہور چہروں میں سے ایک کے طور پر چن گینگ کی طویل غیر موجودگی کی نہ صرف سفارت کاروں اور چین پر نظر رکھنے والوں نے جانچ پڑتال کی ہے، بلکہ عام چینی عوام نے بھی اس کی جانچ پڑتال کی ہے۔
پیر کے روز جب ان سے ان کے ٹھکانے کے بارے میں پوچھا گیا تو وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ ان کے پاس فراہم کرنے کے لیے کوئی معلومات نہیں ہیں۔
چین کے بڑے پیمانے پر غیر شفاف نظام کے تحت، ہائی پروفائل عہدیداروں کی اچانک گمشدگی پریشانی کی علامت ہوسکتی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ کے خالی جواب نے وزیر خارجہ چن گینگ کی غیر موجودگی کے بارے میں پہلے سے ہی پھیلی ہوئی قیاس آرائیوں میں ایک نیا اضافہ کیا اور گہرے شکوک و شبہات کو جنم دیا۔
چین کے ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارم ویبو پر ایک صارف نے ترجمان کے ردعمل کی ویڈیو کلپ کے نیچے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا وہ نہیں جانتی کہ جواب کیسے دیا جائے؟ جبکہ ایک اور تبصرے میں کہا گیا ہے کہ یہ جواب کافی پریشان کن ہے۔
یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے کہ چین میں ہائی پروفائل شخصیات بغیر کسی ابتدائی وضاحت کے طویل عرصے تک غائب رہیں، صرف بعد میں مجرمانہ تحقیقات کے موضوع کے طور پر سامنے آئیں۔ یا پھر وہ غائب ہو سکتے ہیں اور پھر بغیر کسی وضاحت کے دوبارہ نمودار ہو سکتے ہیں کہ وہ نظروں سے کیوں اوجھل ہو گئے ہیں۔
شی جن پنگ خود 2012 میں چین کے صدر بننے سے کچھ ہی دیر قبل پندرہ دن کے لیے منظر عام سے غائب ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے ان کی صحت اور چینی کمیونسٹ پارٹی میں اقتدار کی ممکنہ کشمکش کے بارے میں افواہیں گردش کر رہی تھیں۔
چین کے وزیر خارجہ چن گینگ پارٹی کے اعلیٰ ترین عہدیداروں میں سے ایک ہیں جو اتنے طویل عرصے سے غیر حاضر ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News