
افسران کے عہدوں کیساتھ صاحب کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی
چیف جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ پارک یا جنگل کی زمین کسی اور مقصد کیلئے استعمال نہ ہو۔
سپریم کورٹ میں پارک ویو سوسائٹی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے چئیرمین سی ڈی اے سے پارک ویو سٹی کے تنازع سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔
پارک ویو سٹی کے وکیل نے این او سی معطلی کا حکم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی، کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ این او سی بحالی سے متعلق معاملہ تمام تنازعات کے حل کے بعد دیکھیں گے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پارک ویو سٹی نے مارگلہ نیشنل پارک کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، پارک ویو سٹی کے نیشنل پارک کی زمین پر تعمیراتی کام سے ماحولیاتی خطرات ہو سکتے ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پارک ویو سٹی کے غیر قانونی قبضے میں زمین واگزار کرائی جانی چاہیے جس پرچیف جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ پارک یا جنگل کی زمین کسی اور مقصد کیلئے استعمال نہ ہو۔
جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ کیا وفاقی حکومت مزید ماحولیاتی تباہی کا انتظار کر رہی ہے؟ سی ڈی اے قدرتی مسکن کو تباہ کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹی کو زمین کیسے دے سکتی ہے؟ سی ڈی اے نے زمین کے اجراء کے وقت ماحولیاتی تحفظ سے متعلق جائزہ کیوں نہیں لیا؟
ممبرسی ڈی اے پلاننگ نے عدالت کو بتایا کہ پارک ویو سوسائٹی کسی نیشنل پارک کی زمین پر نہیں بنی، پارک ویو پر بوٹینکل گارڈن کی زمین استعمال کا الزام بھی درست نہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ مطمئن ہیں تو پھرتنازع ہی ختم، بہترہوگا ایک ایسا ہی بیان چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے آجائے، سوسائٹی کو عبوری حکمنامے سے ملا ریلیف بھی برقرار رہے گا۔
سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو معاوضے کی عدم فراہمی کے شکایت کنندگان کو سننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے آئندہ سماعت سے پہلے تمام معاملات حل کرے جس کے بعد کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News