
سپریم کورٹ؛ پرنسپل سیٹ اسلام آباد کیلئے آئندہ ہفتے کی کاز لسٹ اور ججز روسٹر جاری
وکیل قتل کیس کے دوران سپریم کورٹ کےججزاوروکیل امان اللہ کنرانی کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔
عدالتِ عظمٰی نے کہا کہ امان اللہ کنرانی کا رویہ سینئر وکلاء کے طرزعمل جیسا نہیں۔
سپریم کورٹ میں کوئٹہ وکیل قتل کیس میں چیئرمین تحریک انصاف اپیل پرسماعت ہوئی۔ جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ہائی کورٹ فیصلہ کیخلاف اپیل پرسماعت کی۔
چیئرمین تحریک انصاف کی طرف سے ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ پیش ہوئے۔ جسٹس یحیحی آفریدی نے لطیف کھوسہ سے سوال کیا کہ کیا آپ نے تفتیشی افسر کی رپورٹ پڑھی ہے؟
شکایت کنندہ کے وکیل امان اللہ کنرانی نے بنچ پر اعتراض کر دیا، کہا کہ بنچ کے رکن حسن اظہر رضوی کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں کیس زیرالتواء ہے جس پرجسٹس اظہررضوی نے کہا کہ آپ کردار کشی کر رہے ہیں، میرے خلاف کونسا مقدمہ زیرالتواء ہے؟
امان اللہ کنرانی نے کہا کہ جج بنیں گے تو دلائل دوں گا آپ نے فریق بننا ہے تو پھر کچھ اور بولوں گا، جس پر جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کہ کیا آپ کو شکایت کنندہ نے یہ ہدایات دیکر بھیجا ہے؟
جسٹس حسن اظہررضوی نے کہا کہ آپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرینگے۔
سماعت کے دوران امان اللہ کنرانی اور ججز کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔
امان اللہ کنرانی نے کہا کہ جسٹس مظاہرنقوی نے الیکشن کیس میں سوموٹو لینے کیلئے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا۔
عدالتِ عظمٰی نے کہا کہ امان اللہ کنرانی کا رویہ سینئر وکلاء کے طرزعمل جیسا نہیں۔
امان اللہ کنرانی نےعدالت سے معافی مانگ لی تاہم جسٹس حسن اظہررضوی اور جسٹس مظاہر نقوی نے معافی قبول کرنے سے انکارکردیا۔
امان اللہ کنرانی نے کہا کہ ہاتھ جوڑکراپنے الزامات واپس لیتا ہوں، جسٹس یحیحی آفریدی نے کہا کہ میں آپ کی معافی قبول کر رہا ہوں جبکہ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ پہلے شواہد دیں کہ میرے خلاف کوئی مقدمہ یا ایف آئی آر ہے۔
سپریم کورٹ نے امان اللہ کنرانی کی معافی پر فیصلہ محفوظ کر لیا اورکوئٹہ قتل کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی کو 24 اگست تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔
عدالتِ عظمٰی نے کہا کہ آج کارروائی ممکن نہیں، مزید سماعت 24 اگست کو ہوگی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News