
روس کے متعدد علاقوں میں ڈرون حملوں کے بعد ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان حملوں کا بدلہ لیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق ان ڈرونز نے روس کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا اور دو فوجی طیاروں، ایک ایندھن ڈپو اور مائیکرو الیکٹرانکس کی ایک فیکٹری کو نقصان پہنچایا۔
ماسکو نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ روس میں ڈرون حملوں کے بعد یوکرین کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔
دریں اثنا یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے لیکن دو افراد ہلاک ہوئے۔
کیف نے یہ نہیں کہا ہے کہ وہ تازہ ترین حملوں میں ملوث تھا ، لیکن وہ روس کے اندر ہونے والے حملوں پر شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتا ہے۔
تاہم حالیہ ہفتوں میں یوکرین نے روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے دھماکہ خیز ڈرونز کے استعمال میں اضافہ کیا ہے۔
یہ سب اس کی جوابی جارحانہ حکمت عملی کا حصہ ہے جس کی وجہ سے روس کے لیے اپنے فرنٹ لائن فوجیوں کی فراہمی کو جاری رکھنا ہر ممکن حد تک مشکل ہو جائے گا کیونکہ وہ یوکرین پر اپنے مکمل حملے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
روسی خبر رساں اداروں کے مطابق یوکرین سے 600 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مغربی شہر پسکوف کے ایک علاقائی ہوائی اڈے پر دو فوجی طیارے ٹکرا گئے اور ان میں آگ بھڑک اٹھی۔
علاقائی گورنر میخائل ویڈرنیکوف نے کہا کہ وہ موقع پر موجود ہیں اور انہوں نے ٹیلی گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں ایک بڑی آگ دکھائی دے رہی ہے جبکہ دھماکے کی آواز سنی جا سکتی ہے۔
تباہ ہونے والے طیارے ایلیوشین 76 طویل فاصلے تک مار کرنے والے کارگو طیارے ہیں جو طویل فاصلے تک فوجیوں اور سازوسامان کی نقل و حمل کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
پسکوف ہوائی اڈہ، جسے بدھ کے روز اپنی چند منتخب سویلین پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا، ایک اہم فوجی مرکز کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
پسکوف میں کئی مہینوں میں یہ دوسرا ڈرون حملہ تھا – مئی میں اس خطے میں ایک اور حملہ ہوا تھا۔
روسی فوج نے کہا کہ اس نے برائنسک، کالوگا، اوریول اور ریازان کے علاقوں میں یوکرین کے ڈرون ز کو مار گرایا، اس کے علاوہ کریمیا کے شہر سیواستوپول کے قریب ایک ڈرون کو مار گرایا۔
برائنسک کے علاقائی گورنر الیگزینڈر بوگوماز نے کہا کہ ایک کو ٹی وی ٹاور کو تباہ کرنے کے راستے میں روکا گیا جبکہ دوسرا مائیکرو الیکٹرانکس فیکٹری سے ٹکرایا جہاں روسی ہتھیاروں کے نظام کے اجزاء بنائے گئے تھے۔
روسی علاقے کولگا میں ایندھن کے ایک ڈپو کو بھی نشانہ بنایا گیا جو روس کی جنگی مشین کو چلانے میں شامل تھا۔
حالات حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News