
روسی فوجی حکام کے مطابق گزشتہ روز نجی طیارے کے حادثے میں ویگنر فوج کے سربراہ یوگینی پریگوژن 9 دیگر مسافروں کے ساتھ ہلاک ہو گئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق روس کی ہنگامی صورتحال کی وزارت نے ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ کے درمیان سفر کرنے والے نجی طیارے کے حادثے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویگنر کے سربراہ پریگوژن مسافروں کی فہرست میں شامل تھے۔
ابھی اس بات کی تصدیق ہونا باقی ہے کہ آیا ویگنر کے سربراہ واقعی پرواز میں سوار ہوئے تھے یا نہیں۔
جون میں ویگنر افواج کی طرف سے بغاوت کے بعد سے ، پریگوژن کو اقتدار میں آنے کے بعد سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے اختیار کے لئے سب سے بڑے چیلنج کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
گزشتہ روز حادثے میں یوگینی پریگوژن کی موت کے حوالے سے عالمی سطح پر ردعمل سامنے آیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہیں ان خبروں پر کوئی حیرت نہیں ہوئی کہ پریگوژن روس میں طیارہ حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کہ کیا ہوا لیکن میں حیران نہیں ہوں انہوں نے مزید کہا کہ روس میں بہت کچھ ایسا نہیں ہوتا کہ پیوٹن پیچھے نہ ہوں۔ لیکن میں اس کا جواب جاننے کے لئے کافی نہیں جانتا.
امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو کسی کو بھی حیرانی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ یوکرین میں تباہ کن جنگ کے نتیجے میں ایک نجی فوج نے ماسکو پر چڑھائی کی کوشش کی تھی۔
فرانس کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کی وجوہات کے بارے میں معقول شکوک و شبہات موجود ہیں جس میں ممکنہ طور پر پریگوژن ہلاک ہوئے تھے۔
“فرانسیسی حکومت کے ترجمان اولیور ویران نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ہمیں ابھی تک اس حادثے کے حالات کے بارے میں معلومات نہیں ہے اور ہمیں کچھ معقول شکوک و شبہات بھی ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر فرانسیسی حکومت کے ترجمان اولیور نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ایک عام اصول کے طور پر یہ ایک ایسی سچائی ہے جسے ثابت کیا جا سکتا ہے۔
فرانسیسی ترجمان کے مطابق پریگوژن وہ شخص تھا جس نے پیوٹن کا گندا کام کیا تھا۔ انہوں نے جو کچھ کیا ہے وہ پیوٹن کی پالیسیوں سے الگ نہیں ہے ، جنہوں نے انہیں ویگنر کے سربراہ کی حیثیت سے بدسلوکی کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔
اولیور ویران نے مزید کہا کہ یوگینی پریگوژن اپنے پیچھے اجتماعی قبریں چھوڑ گیا ہے۔ وہ اپنے پیچھے دنیا کے ایک بڑے حصے میں گندگی چھوڑ گئے ہیں، میں خود افریقہ، یوکرین اور روس کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔
یوکرین کے صدارتی معاون میخیلو پوڈولیاک نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ طیارے کا حادثہ کریملن کی جانب سے کسی بھی ایسے شخص کے لیے ایک اشارہ تھا جس نے بے وفائی کا مظاہرہ کیا ہو لیکن ٹھوس نتیجہ اخذ کرنے سے قبل ‘جنگ کی دھند کے غائب ہونے کا انتظار کرنا مناسب ہے’۔
AdvertisementAbout Prigozhin: It is worth waiting for the fog of war to disappear… Meanwhile, it is obvious that Putin does not forgive anyone for his own bestial terror. Exactly the one that nullified him in June 2023. And he was waiting for the moment. It is also obvious that Prigozhin…
— Михайло Подоляк (@Podolyak_M) August 23, 2023
میخیلو پوڈولیاک نے کہا کہ بغاوت کی کوشش کے دو ماہ بعد پریگوژن اور ویگنر کمانڈ کا نمائشی خاتمہ 2024 کے انتخابات سے قبل روسی اشرافیہ کے لئے پیوٹن کی طرف سے ایک اشارہ ہے۔
میخیلو پوڈولیاک نے مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے نزدیک بے وفائی موت کے برابر ہے۔
ایسٹونیا کے وزیر اعظم کاجا کلاس نے امریکی نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پیوٹن مخالفین کو ختم کر دیں گے اور اس سے ہر اس شخص کو ڈر لگتا ہے جو ان سے مختلف رائے کا اظہار کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے.
پولینڈ کے وزیر خارجہ زبیگنیو راؤ نے سرکاری نیوز چینل ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی ایسے شخص کا نام لینے میں بہت مشکل پیش آئے گی جو یہ سوچے گا کہ طیارہ حادثہ ایک اتفاق ہے۔
وزیر خارجہ زبیگنیو راؤ نے کہا کہ ایسا ہوتا ہے کہ سیاسی مخالفین جنہیں ولادیمیر پیوٹن اپنے اقتدار کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں وہ فطری طور پر نہیں مرتے۔
برطانیہ کے وزیر تعلیم نک گب نے کہا ہے کہ حکومت کو روس میں ہونے والے طیارہ حادثے کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنے سے گریز کرنا چاہیے جس میں ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوژن ہلاک ہو گئے تھے۔
وزیر تعلیم نک گب نے کہا کہ حکومت صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
وزیر تعلیم نک گب نے مزید کہا کہ میں اس وقت مزید کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن یقینا حکومت کو اس بارے میں مزید کچھ کہنا ہوگا جب ہمارا جائزہ لیا جائے گا اور اتحادیوں کے ساتھ بات چیت واضح نتائج تک پہنچے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے سیکیورٹی نامہ نگار فرینک گارڈنر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ برطانیہ کے دفاعی ذرائع نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر روسی وفاقی سیکیورٹی سروس نے طیارے کو مار گرایا ہے۔
UK defence sources tell BBC: Prigozhin’s plane most likely brought down by Russia’s FSB domestic intel agency. Likely to strengthen position of Prigozhin’s enemies: Shoigu and Gerasimov. #Prigozhin
— Frank Gardner (@FrankRGardner) August 24, 2023
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے ابتدائی طور پر طیارے کے حادثے کے بارے میں قیاس آرائیوں کے خلاف متنبہ کیا تھا۔
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے آج ایک جرمن ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی فوری نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا۔
تاہم بعد ازاں انالینا بیئربوک نے کہا کہ پریگوژن کی متوقع موت روس میں ہونے والی ہلاکتوں کے نمونے کی پیروی کرتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ جوابات کے لیے توجہ کریملن کی طرف مبذول ہو گئی ہے۔
بیئربوک نے روسی صدر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ دنیا فوری طور پر کریملن کی طرف دیکھتی ہے جب پیوٹن کا ایک بدنام سابق وفادار بغاوت کی کوشش کے دو ماہ بعد اچانک طیارے حادثے میں مارا جائے۔
بیئربوک نے کرغیز وزیر خارجہ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم پیوٹن کے روس میں یہ نمونہ جانتے ہیں: اموات، مشکوک خودکشیاں، کھڑکیوں سے گرنا، یہ سب کچھ واضح نہیں ہے – جو ایک آمرانہ طاقت کے نظام کی نشاندہی کرتا ہے جو تشدد پر مبنی ہے۔
سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے کہا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ اس حادثے کا روس اور یوکرین کی جنگ کے لیے کیا مطلب ہے۔
ٹوبیاس بلسٹروم نے مزید کہا کہ سویڈن اور اس کے بین الاقوامی شراکت دار اس واقعے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News