
بھارت میں شدید بارشوں کے باعث قدیم مندر منہدم ہو گیا جس کی وجہ سے 9 افراد ہلاک جبکہ درجنوں ملبے تلے دب گئے.
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں شدید بارشوں کے باعث ایک قدیم ہندو مندر منہدم ہونے سے 9 افراد ہلاک اور درجنوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں شدید بارشوں کے باعث ایک قدیم ہندو مندر منہدم ہونے سے 9 افراد ہلاک اور درجنوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
ہماچل پردیش میں گزشتہ کچھ دنوں سے موسلا دھار بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش سے متعلق واقعات میں 21 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ کے مقام پر موجود ریاست کے وزیر اعلی ٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تقریبا 20-25 لوگ ملبے تلے دبے ہوسکتے ہیں۔
ہماچل پردیش کی پہاڑی ریاست، خاص طور پر اس کے دارالحکومت شملہ میں سال بھر ہزاروں سیاح ٹھنڈے موسم اور دلفریب مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لئے آتے ہیں۔
لیکن ریاست میں مون سون کے موسم کے دوران بھاری بارش ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور بادل پھٹنے سے مزید نقصان ہوتا ہے۔
گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑیاں اور عمارتیں ندی نالوں میں بہہ رہی ہیں، گاڑیوں پر درخت گر رہے ہیں اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے سیاح پھنس ے ہوئے ہیں۔
مندر کے منہدم ہونے سے چند گھنٹے قبل سولن ضلع میں بادل پھٹنے سے سات افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ ضلع منڈی میں بھی بادل پھٹنے کی اطلاع ملی ہے۔
مسٹر سکھو نے ریاست کے لوگوں سے بارش کی وجہ سے گھروں کے اندر رہنے کی اپیل کی ہے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے پڑوسی ریاست اتراکھنڈ میں بھی لگاتار بارش ہو رہی ہے۔ یہ پہاڑی ریاست بہت سے قابل احترام ہندو مندروں کا گھر ہے اور سال بھر سیاحوں کی ایک بڑی تعداد دیکھتی ہے۔
پیر کے روز عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست میں ہندوؤں کے چار مقدس ترین مقامات کی زیارت چار دھام یاترا بارش کی وجہ سے دو دن کے لئے معطل کردی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑے بڑے پتھر کیدارناتھ مندر کا راستہ روک رہے ہیں، جو یاترا کا حصہ ہے۔
ماحولیات کے ماہرین نے اکثر ہندوستان کی ہمالیائی ریاستوں میں سیاحوں کی آمد کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے میں کی جانے والی تبدیلیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ماحولیاتی طور پر شدید موسمی واقعات کی وجہ سے نازک علاقوں میں تباہی کا سبب بن سکتا ہے.
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News