ایم کیو ایم رہنما مصطفٰی کمال کا کہنا ہے کہ روزگاردینے پراعتراض نہیں لیکن میرٹ کا خیال رکھاجائے۔
کراچی میں ایم ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفٰی کمال نے کہا ہے کہ کراچی کا پانی چوری کرکے کراچی کے لوگوں کوہی پیچاجارہا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس میں کہا کہ روزگاردینےپراعتراض نہیں لیکن میرٹ کا خیال رکھاجائے، 15سال میں پیپلز پارٹی نے سندھ کو اپنی آماجگاہ بنادیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ ایم کیو ایم کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے اسٹے دےدیا ، لوگوں سےرشوت لے کر بغیر میرٹ کےنوکریاں دی جارہی تھیں۔
انھوں نے مذید کہا کہ صوبائی حکومت کرپشن کرکے بھرتیاں کررہی تھی، حکومت کے جانے میں چند دن رہ گئے ہیں۔
اس موقع پر بیرسٹر نسیم فروغ نے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے بغیر بھرتیاں کی جارہی ہیں، چیئرمین نیب کو خط لکھا ہےامید ہے وہ جانچ پڑتال کرینگے۔ سندھ ہائیکورٹ نے نوکریاں روک دی ہے۔
نسیم فروغ نے کہا کہ پچھلی تاریخوں پر بھرتیاں ہونے جارہی تھی۔ 106 کے قریب ایڈورٹائزمنٹ دی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹس موجود ہے کہ کس طرح سے کرپشن کی گئی۔ چیئرمین نیب کو بھی ہم نے ہونے والی نوکریوں کے حوالے سے شکایت کردی ہے۔ 16 17 اور 18 گریڈ میں بھرتیاں ہورہی تھی۔ سندھ اسمبلی کے اندر بھرتیاں کی گئی ہے۔
مصطفٰی کمال نے کہا کہ بغیر میرٹ کے نوکریاں ہونے جارہی تھی جسے ایم کیو ایم نے رکوادیا ہے۔ تمام کارروائیاں ہمارے نظروں میں ہے۔ افسران کو کہنا چاہتا ہو تمہارا پیچھا نہیں چھوڑینگے۔ کوئی جیل میں پوچھنے نہیں آئیگا۔ ایم پی ایز اور ایم این ایز کو کوٹہ دیا گیا۔ سکھر کے آئی بی اے سے ٹیسٹ پاس کرینگے تو کراچی میں نوکری ملیگی۔ کراچی کا کونسا بچہ کراچی سے سکھر ٹیسٹ دینے جائیگا۔
انھوں نے کہا کہ شہری اور دیہی کوٹہ نہیں اصل میں یہ لسانی کوٹہ ہے۔ 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کو کچھ نہیں دیا۔ جہاں سے پانی آتا تھا وہاں ہائیڈرنٹس بنا کر قبضہ کردیا گیا۔ پورے پاکستان کا کوٹہ جامعہ کراچی میں ہے لیکن کراچی والوں کےلئے کسی بھی جامعہ میں کوٹہ نہیں ہے۔
مصطفٰی کمال نے کہا کہ بلاول صاحب بات کرتے ہیں کہ کشمیریوں کا مقدمہ لڑرہے ہیں۔ نریندر مودی کسی کو مسجد جانے سے نہیں روک رہا بلکہ اکثریت کو اقلیت میں بدل رہا ہے۔ نریندرمودی جو کشمیر میں کررہا ہے وہی سب کچھ سندھ میں ہورہا ہے۔
انھوں نے مذید کہا کہ کراچی کی آبادی 1 کروڑ 38 لاکھ بتاکر مردم شماری بند کردی تھی۔ ہم نے دھرنا دیے بغیر کراچی کا مقدمہ بہترین طریقے سے لڑا۔ ہم نے کراچی کی آبادی 1 کروڑ 38 لاکھ سے 1 کروڑ 91 لاکھ تک پہنچایا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News