ہوا سے پانی کشید کرنے والے مکڑی کے مصنوعی جالے تیار
چین کی بیہانگ یونیورسٹی میں یونگ می ژینگ اور ان کے ساتھیوں نے ایسے مصنوعی مائیکرو فائبر دھاگوں کو ڈیزائن کیا ہے جو اسپائرل کی شکل کے ابھارسے ڈھکے ہوئے ہیں اور ہوا سے پانی کشید کر سکتے ہیں۔
یہ مصنوعی دھاگے ہوا سے پینے کا پانی حاصل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
مصنوعی جالوں پر بنے ابھار اپنے حجم سے 2000 گنا زیادہ پانی جمع کرسکتے ہیں، جو لوگوں کو ہوا سے پینے کے پانی کو جمع کرنے میں کافی کار گر ثابت ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مصنوعی جالے جو ہوا سے پانی جمع کر سکتے ہیں، بالکل اسی طرح کام کرتے ہیں جیسے مکڑی کے جالے اوس جمع کرتے ہیں، تاہم اسے دھند سے بڑے پیمانے پر پانی جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ایسی جگہوں پر جہاں پینے کا پانی کم ہوتا ہے وہاں پانی جمع کرنا ایک توانائی سے بھرپور عمل ہوتا ہے۔ کنڈینسیشن، ایک عام طریقہ ہے جسے عام طور پر ایسی سطح کی ضرورت ہوتی ہے جسے ہوا کے درجہ حرارت سے ٹھنڈا رکھا جاتا ہے۔
اس جالے کی تیاری سے قبل چینی سائنسدانوں نے مکڑی کے جالے کی ساخت کا بغورمطالعہ کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ ہوا سے پانی کس طرح جمع کرتے ہیں۔ ایک الیکٹران مائکروسکوپ کے تحت، بیجنگ میں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے لی جیانگ اور یونگ ژاؤ اور ساتھیوں نے دیکھا کہ مکڑی کے جالے جب پانی کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں تو ان کی ساخت بدل جاتی ہے۔ جالے ہائیڈرو فیلک اسپنڈل ناٹس بناتے ہیں جب کہ گرہوں کے درمیان جوڑ ہموار رہتے ہیں، اس لیے گاڑھے پانی کی بوندیں ہموار سطحوں پر پھسلتی ہیں اور گرہوں پر بڑے قطروں میں اکٹھے ہوجاتی ہیں۔ سائنسدانوں نے اسی ظرز پر یہ مصنوعی جالے تیار کیے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
