
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اپنے انتخابی دھاندلی کیس میں جج سے کہیں گے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔
برطانوی خبر رساں اداے کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب استغاثہ نے عدالت کے حکم کی درخواست کی جس کے تحت وہ اس کیس کے بارے میں عوامی طور پر کیا کہہ سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ جب تک جج استعفیٰ نہیں دیتے تب تک میرے پاس منصفانہ ٹرائل حاصل کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف انتخابی دھاندلی کیس کے جج تانیا چوٹکن ہیں جنہیں سابق صدر براک اوباما نے مقرر کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے آج اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اس معاملے کو اظہار رائے کی مضحکہ خیز آزادی، منصفانہ انتخابات کا مقدمہ قرار دیا اور کہا کہ ان کی قانونی ٹیم فوری طور پر جج سے دستبرداری کا مطالبہ کرے گی۔
سابق صدر نے انہیں عہدہ چھوڑنے کے لئے کہنے کی اپنی وجوہات کی کوئی تفصیل نہیں دی۔
جج چوکن نے اس سے قبل ایوان نمائندگان کی 6 جنوری کی کمیٹی سے شواہد کو چھپانے کی ٹرمپ کی کوششوں کے خلاف فیصلہ سنایا تھا اور حالیہ دنوں میں ٹرمپ کے اتحادیوں کی جانب سے انہیں مسلسل حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سابق صدر ٹرمپ نے انہیں اور محکمہ انصاف کو انتہائی جانبدار اور انتہائی بدعنوان قرار دیا تھا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق 2014 میں تعینات ہونے والے جج چوٹکن واشنگٹن کے واحد وفاقی جج ہیں جنہوں نے 6 جنوری کو کیپیٹل فسادات سے متعلق مقدمات میں مدعا علیہان کے خلاف سزائیں سنائی ہیں جو ڈی او جے کی جانب سے مانگی گئی سزاؤں سے زیادہ ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق امریکہ کا کوئی بھی جج کسی بھی ایسی کارروائی میں خود کو نااہل قرار دے گا جس میں ان کی غیر جانبداری پر معقول طور پر سوال اٹھایا جا سکے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News