جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں 15 واں برکس سرابراہی اجلاس آج سے شروع ہو جائے گا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 15 واں برکس سربراہ اجلاس، جس میں رکن ممالک برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں آج سے جوہانسبرگ میں شروع ہونے والا ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامفوسا نے اتوار کے روز ایک خطاب کے دوران کہا کہ برکس کے رکن ممالک جو مل کر عالمی معیشت کا ایک چوتھائی حصہ، وہ عالمی تجارت کا پانچواں حصہ ہیں، اور دنیا کی 40 فیصد سے زیادہ آبادی کا گھر ہیں.
صدر سیرل رامفوسا کا کہنا تھا کہ برکس اپنی اقتصادی طاقت، مارکیٹ کی صلاحیت، سیاسی اثر و رسوخ اور ترقیاتی تعاون کی وجہ سے دنیا میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ سربراہی اجلاس 22 سے 24 اگست تک جاری رہے گا جس میں 40 سے زائد سربراہان مملکت اور بین الاقوامی شخصیات شرکت کریں گی۔
وزرائے خارجہ کا پہلا برکس اجلاس ستمبر 2006 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر منعقد ہوا تھا۔ جنوبی افریقہ کے شامل ہونے سے پہلے اس تنظیم کو بی آر آئی سی کے نام سے جانا جاتا تھا۔
پہلا برک سربراہ اجلاس جون 2009 میں روس کے شہر یکاترینبرگ میں منعقد ہوا تھا اور ایک سال بعد جنوبی افریقہ کو برکس میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی تھی اور 2011 میں چین کے شہر سانیا میں ہونے والے تیسرے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی۔
برکس تعاون کے تین اہم ستونوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے جس میں سیاسی اور سلامتی، مالی اور اقتصادی اور ثقافت شامل ہے۔
جنوبی افریقی صدر نے انکشاف کیا کہ چین کے صدر شی جن پنگ اپنے چوتھے سرکاری دورے پر جنوبی افریقہ پہنچنے والوں میں شامل ہوں گے۔
صدر رامفوسا نے کہا کہ برکس سربراہ اجلاس اور صدر شی جن پنگ کے سرکاری دورے کے ساتھ ساتھ برازیل کے صدر ڈی سلوا، بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور کئی دیگر سربراہان مملکت کے ساتھ ہماری کئی دوطرفہ مصروفیات دیگر ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات اور دنیا میں جنوبی افریقہ کے مقام پر اثر انداز ہوں گی۔

برکس کی رکنیت میں توسیع پر بھی تبادلہ خیال اجلاس کے موضوعات میں سے ایک ہوگا۔
صدر رامافوسا نے کہا کہ 20 سے زائد ممالک نے تنظیم میں شمولیت کے لئے باضابطہ طور پر درخواست دی ہے اور کئی دیگر ممالک نے اس میں شمولیت میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر نے کہا کہ جنوبی افریقہ برکس کی رکنیت میں توسیع کی حمایت کرتا ہے اور برکس کی قدر اس کے موجودہ ارکان کے مفادات سے بالاتر ہے۔
صدر سیرل رامفوسا کے مطابق اپنی کوششوں کو زیادہ موثر بنانے کے لئے برکس کو دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کی ضرورت ہے جو اس کی امنگوں اور نقطہ نظر کا اشتراک کرتے ہیں۔
یکم جنوری 2023 کو جنوبی افریقہ کو اس گروپ کا سربراہ نامزد کیا گیا تھا۔ ملک کی صدارت کے اہم موضوعات میں آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنا اور معیشت کے تمام شعبوں میں تبدیلی لانے والی تبدیلیوں کی طرف مدد کرنا شامل ہے۔
برکس کے صدر کی حیثیت سے جنوبی افریقہ نے تعلیمی اور مسلسل مہارت کی ترقی؛ افریقی براعظم آزاد تجارتی علاقے اور افریقہ میں سرمایہ کاری پر زور وبائی امراض کے بعد سماجی و اقتصادی بحالی کی مضبوطی؛ اور کثیرالجہتی کو مضبوط بناتے ہوئے پائیدار ترقی کے اہداف کے لئے کام کرنے پر زور دیا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
