
توشہ خانہ کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا کا حکم، لاہور سے گرفتار
سزا یافتہ ہونے کی وجہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پانچ سال کے لیے نااہل بھی قراردے دیا گیا جس کے بعد پولیس نے انھیں زمان پارک سے گرفتارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد کے جج ہمایوں دلاور نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔
جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کیخلاف جرم ثابت ہوتا ہے، ملزم نے الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، ملزم کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
توشہ خانہ کیس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید کی سزا بھی سنائی اور آئی جی اسلام آباد کوچئیرمین پی ٹی آئی کو فوری گرفتارکرنے کا حکم بھی دیا۔ عدالتی احکامات ملنے کے بعد پنجاب پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو زمان پارک سے گرفتارکرنے کے بعد کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا۔
چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے دوران پولیس نے ان کے گھر کی طرف جانے والے تمام راستے بند کردیے اور میڈیا کو بھی زمان پارک جانے سے روک دیا گیا۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔
نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اسلام آباد بھیج دیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کی معاونت سے گرفتارکیا۔
عامر میر کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کی اگلی منزل اسلام آباد ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو آج ہی اسلام آباد پہنچا دیا جائےگا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد کا تحریری فیصلہ
چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کا مختصر فیصلہ جاری کیا گیا، ایڈیشنل سیشنز جج ہمایوں دلاورنے مختصر فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کیس سے متعلق تفصیلی فیصلہ 30 صفحات پر مشتمل ہے، کیس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل دینے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا پیش نہ ہوئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ وکلا کی عدم پیشی پر کیس کے ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست کو خارج کیا جاتا ہے، شکایت کنندہ ملزم کیخلاف مصدقہ شواہد پیش کرنے میں کامیاب رہا، شواہد کی نظر میں ملزم کیخلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں۔
سیشن عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سال 2018 سے 2020 کے دوران اثاثوں کی جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ سے حاصل کیے گئے تحائف سے متعلق معلومات میں دھوکے بازی سے کام لیا، کسی بھی شک کے بغیر چیئرمین پی ٹی آئی کی بے ایمانی ثابت ہوچکی ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد کی مقامی عدالت نےچیئرمین پی ٹی آئی کو 12 بجےتک عدالت میں پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔ سماعت کی تفصیل پڑھنے کے لیے خبرپرکلک کریں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں۔ اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News