 
                                                      
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت و کابینہ کا مینڈیٹ روزمرہ کے معاملات تک محدود ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی ٓنے کہا ہے کہ کیبنٹ کمیٹی قانون سازی کی تشکیل کابینہ ڈویژن کے نوٹیفیکشن کے مطابق الیکشن ایکٹ کے سیکشن 230 کی خلاف ورزی ہے۔ نگراں حکومت و کابینہ کا مینڈیٹ روزمرہ کے معاملات تک محدود ہے۔
سینیٹرمیاں رضا ربانی نے کہا کہ اس سے زیادہ نہیں ہو سکتا اور اس میں پارلیمنٹ کے پاس کردہ ایکٹ کا امتحان شامل نہیں ہے۔ کابینہ کمیٹی پانچ وفاقی وزراء اور اٹارنی جنرل برائے پاکستان سمیت چار خصوصی مدعو پر مشتمل ہے۔ کمیٹی کو چار ٹی او آرز کی وضاحت کی گئی ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ جن میں سے ایک حال ہی میں منظور ہونے والی قانون سازی کو دیکھنے کا حکم دیتا ہے۔ آیا یہ آئین کے مطابق ہے یا نہیں، موجودہ قوانین سے متصادم ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ کیا پارلیمنٹ ان کو منظور کرنے کی اہل تھی۔
میاں رہضا ربانی کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو عدلیہ کا کردار تفویض کیا گیا ہے اور ایک غیر منتخب حکومت پارلیمنٹ کی آئینی اہلیت پر فیصلہ سنائے گی۔ اس سے نگرانوں کے ارادوں پر بھی بہت سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 