
لیبیا کے سرحدی محافظوں کا کہنا ہے کہ تیونس سے ملحقہ صحرا سے 27 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبیا کے حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں تیونس سے لیبیا کی سرحد کی طرف بے دخل کیے جانے اور شدید گرمی میں صحرا میں چھوڑے جانے کے بعد سب صحارا افریقہ سے تعلق رکھنے والے کم از کم 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے نامہ نگار ملک ٹرینا نے بدھ کے روز لیبیا کے شہر مصراتہ سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا کے سرحدی محافظوں کو یہ لاشیں شمالی کراسنگ کے جنوب میں ایک وسیع علاقے میں صحرا میں ملی ہیں۔
ٹرینا نے کہا کہ یہاں انتہائی گرمی ہے اور درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پناہ گزینوں اور تارکین وطن کا کہنا ہے کہ وہ پانی، خوراک یا پناہ کے بغیر کئی دنوں سے پیدل چلنے پر مجبور ہیں۔
لیبیا کے سرحدی محافظوں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے تیونس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ موسم گرما کے عروج پر پناہ گزینوں اور تارکین وطن کو شہروں یا دیہاتوں سے دور ایک بے گھر صحرا میں بے دخل کر رہا ہے۔
تیونس نے جولائی میں سیاہ فام افریقی تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنا شروع کیا تھا جب بندرگاہی شہر سفیکس میں کئی دنوں تک تشدد جاری رہا تھا جس میں تیونس کا ایک شہری ہلاک ہو گیا تھا۔
مقامی لوگوں نے پناہ گزینوں کے رویے کے بارے میں شکایت کی ہے جبکہ پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ انہیں نسل پرستانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
لیبیا کے سرحدی محافظوں کا کہنا ہے کہ تیونس سے نکالے جانے کے بعد روزانہ اوسطا 150 افراد لیبیا میں داخل ہوتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News