
بھارت میں گزشتہ چار روز سے جاری مسلم کش فسادات کی تناظر میں انتہا پسند ہندوؤں نے دہلی کی ایک مسجد کو آگ دی اور پیش امام کو شہید کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کے مطابق نئی دہلی کے مضافاتی علاقے میں دائیں بازو کے انتہا پسند ہندوؤں نے پڑوسی ضلع میں مسلم کش فسادات کے چند گھنٹے بعد ایک مسجد کو آگ لگا دی اور نائب پیش امام مولانا سعد کو شہید کر دیا گیا۔
پولیس حکام نے مرنے والے کی شناخت 19 سالہ مولانا سعد کے طور پر کی ہے جو گروگرام کے سیکٹر 57 میں واقع انجمن جامع مسجد کے امام تھے۔
اس موقع پر تین دیگر افراد بھی موجود تھے جن میں سے ایک زخمی اور دو محفوظ رہے۔
شمالی ریاست ہریانہ کے پڑوسی ضلع نوح میں تشدد کے ایک دن بعد منگل کی علی الصبح ہجوم نے مسجد پر حملہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق مسجد کے انتہا پسند ہندوؤں کی موجودگی کی بروقت اطلاع پولیس دی گئی تھی لیکن پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نتیش اگروال نے روایتی انداز میں میڈیا کو بتایا کہ ہم نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور واقعہ کی جانچ شروع کر دی ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے وابستہ ایک ہندو انتہائی دائیں بازو کا گروپ ریاست ہریانہ میں واقع گروگرام میں نماز جمعہ کے خلاف مہم چلا رہا ہے۔
نذر آتش کی جانے والی انجمن مسجد ان چند مقامات میں سے ایک تھی جنہیں سرکاری طور پر نماز ادا کرنے کے لئے تسلیم کیا گیا تھا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News