عالمی فٹ بال کی نگران تنظیم فیفا نے خاتون فٹ بالر کا بوسہ لینے پر اسپین فٹ بال فیڈریشن کے صدر کو معطل کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق فیفا کی ڈسپلنری کمیٹی نے خاتون فٹ بالر کا بوسہ لینے پر ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن (آر ایف ای ایف) کے سربراہ لوئس روبیالز کو 90 روز کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
لوئس روبیالز نے ویمنز ورلڈ کپ میں اسپین کی فتح کے بعد کھلاڑی جینی ہرموسو کا بوسہ لیا تھا۔
فیفا کی ڈسپلنری کمیٹی ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں ان کے طرز عمل کی تحقیقات کر رہی ہے، جہاں انہوں نے ایک کھلاڑی کی رضامندی کے بغیر بوسہ لیا تھا۔
توقع کی جا رہی تھی کہ روبیالز جمعے کے روز اپنے استعفے کا اعلان کریں گے لیکن اس کے بجائے انہوں نے کہا کہ وہ عہدہ نہیں چھوڑیں گے اور آر ایف ای ایف نے ان کے دفاع کے لیے قانونی کارروائی کی دھمکی دی تھی کیونکہ ہرموسو نے کہا تھا کہ وہ اس بوسہ پر رضامند نہیں تھیں۔
فیفا ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لوئس روبیالز کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر فٹ بال سے متعلق تمام سرگرمیوں سے عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فیفا کی ڈسپلنری کمیٹی نے روبیلز اور آر ایف ای ایف کے عہدیداروں اور ملازمین کو بھی حکم دیا کہ وہ ہرموسو یا اس کے آس پاس کے لوگوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کرنے سے گریز کریں۔
ورلڈ کپ جیتنے والی ہسپانوی قومی ٹیم کے ساتھ ساتھ کئی دیگر کھلاڑیوں نے بھی کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی میچز نہیں کھیلیں گے جب تک لوئس روبیالز فیڈریشن کے سربراہ ہیں۔
فیفا ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین کی جانب سے اپنائے گئے فیصلے سے آج لوئس روبیالز، آر ایف ای ایف اور یورپی فٹ بال باڈی یوئیفا کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
فیفا نے اس ہفتے کے اوائل میں ہی کہا تھا کہ اس نے روبیالز کے خلاف اخلاقی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ فیفا کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ ہونے تک کارروائی کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔
روبیالز یوئیفا کے نائب صدر بھی ہیں، جو یورپی فٹ بال باڈی میں تیسرے نمبر پر منتخب عہدے پر فائز ہیں، جو انہیں سالانہ 2 لاکھ 70 ہزار ڈٓالر اخراجات ادا کرتا ہے.
لوئس روبیالز کو 2019 میں یوئیفا کے ممبر فیڈریشنوں کی طرف سے ایگزیکٹو کمیٹی کے لئے منتخب کیا گیا تھا اور چند ہفتوں کے اندر ہی یوئیفا کے صدر الیگزینڈر سیفرین نے انہیں نائب صدارت کے لئے ترقی دے دی تھی۔
رواں ہفتے لوئس روبیالز اسکینڈل پر نہ تو یوئیفا اور نہ ہی سیفرین نے کوئی تبصرہ کیا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں https://bit.ly/3Tv8a3P اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News