
سلووینیا کے وزیر اعظم رابرٹ گولب نے موسلادھار بارشوں اور سیلاب کو تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت قرار دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق سلووینیا میں موسلادھار بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچا دی ہے ملک کا دو تہائی حصہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے۔
سلووینیا کے وزیر اعظم رابرٹ گولوب نے کہا کہ تباہ کن سیلاب سے 500 ملین یورو (550 ملین ڈالر) کا نقصان ہوا ہے، تین افراد ہلاک اور سڑکیں، پل اور مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔
ملک کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے گولوب نے کہا کہ خوش قسمتی سے گزشتہ رات پہلے کے مقابلے میں آسان تھی انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے الپائن ملک کا دو تہائی علاقہ متاثر ہوا ہے۔
یہ سیلاب جمعہ کے روز موسلا دھار بارش کی وجہ سے آیا تھا جس کی وجہ سے ندی نالوں میں تیزی سے طغیانی آ گئی اور گھروں، کھیتوں اور قصبوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ سلووینیا کی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کی بارش ایک دن سے بھی کم وقت میں ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید موسمی حالات جزوی طور پر آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ یورپ کے کچھ حصوں میں موسم گرما کے دوران ریکارڈ گرمی دیکھی گئی اور جنگلوں میں آگ لگ گئی۔
گولب نے کہا کہ سڑکوں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ سینکڑوں گھر اور دیگر عمارتیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ ہزاروں افراد اپنے گھروں کو خالی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، اور بہت سے لوگوں کو ہیلی کاپٹروں یا کشتیوں میں فائر فائٹرز کے ذریعے بچانا پڑا ہے۔
سلووینیا کی فوج امدادی کارروائیوں میں شامل ہو گئی ہے اور فوجیں مدد کے لیے شمالی علاقوں میں کٹے ہوئے علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News