
بھارت کی ریاست منی پور میں ایک بار پھر ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ کے دوران متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مظاہرین چند روز قبل حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل فائر کئے۔
منی پور کی مقامی آبادی نے 16 ستمبر کو سیکیوریٹی فورسز کی جانب سے 5 افراد کی گرفتاری کے خلاف 48 گھنٹے کا لاک ڈاؤن بھی نافذ کر دیا تھا جبکہ پیر کو علاقے میں مکمل طور پر ہڑتال بھی کی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سہ پہر خواتین مظاہرین نے وادی کے پانچ اضلاع کے پولیس اسٹیشنوں تک مارچ کیا اور حراست میں لیے گئے افراد کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
خواتین مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر گرفتار افراد کو رہا نہیں کیا جاتا تو پھر انہیں بھی گرفتار کر لیا جائے۔
کئی مقامات پر مشتعل مظاہرین نے پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کا سامنا کیا۔ آخر کار پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ اس واقعے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
سنجامی پولیس اسٹیشن کے باہر بھی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جہاں پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریاستی انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کے احکامات کو واپس لے لیا ہے اور بڑے اجتماعات پر دوبارہ پابندی عائد کردی ہے۔
واضح رہے کہ منی پور میں مئی کے اوائل سے نسلی تشدد جاری ہے جس میں 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News