
تل ابیب میں حکومت کی حمایت میں ہونے والی ایک تقریب میں اریٹریا کی حکومت کے حامی اور ناقدین ایک دوسرے سے الجھ پڑے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اسرائیل کے شہر تل ابیب میں اریٹیریا سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کے مخالف گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی ہے۔
ہفتے کے روز لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب اریٹیریا کے سیکڑوں شہری اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ایک ایسے مقام پر پہنچے جہاں حکومت کے حق میں ایک تقریب منعقد کی جا رہی تھی۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹیں توڑ دیں اور پولیس اور دیگر گاڑیوں کی کھڑکیوں کے ساتھ ساتھ قریبی دکانوں کی کھڑکیوں کو بھی توڑ دیا۔ وہ اریٹیریا کے سفارت خانے کے قریب واقع مقام میں داخل ہونے اور کرسیوں اور میزوں کو توڑنے میں بھی کامیاب رہے۔
اسرائیل کی ایمرجنسی میڈیکل سروس میگن ڈیوڈ ادوم کا کہنا ہے کہ اس نے 114 افراد کا علاج کیا جن میں سے آٹھ کی حالت تشویشناک ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اریٹیریا کی حکومت کے حامی حکومت مخالف مظاہرین کو کلبوں سے پیٹ رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے صحافیوں نے ایسے افراد کو دیکھا جن کے سر پر زخم تھے اور ان کے بازو خون میں لت پت تھے، جن میں سے کچھ بچوں کے کھیل کے میدان میں زمین پر پڑے ہوئے تھے۔
مقبوضہ مشرقی یروشلم سے رپورٹنگ کرتے ہوئے ایک صحافی پال برینن نے کہا کہ پولیس کو تشدد کی شدت کا اندازہ نہیں تھا۔
” صحافی پال برینن کے مطابق مظاہرین بہت تیزی سے رکاوٹوں کو توڑنے میں کامیاب رہے۔ پولیس کو آنسو گیس اور دستی بموں سے جواب دینا پڑا۔
صحافی پال برینن نے مزید کہا کہ جھڑپوں میں کم از کم 30 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
حالات حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News