سویڈن کی ایک تحقیقی مہم کے مطابق بحیرہ بالٹک کی غیر معمولی گہرائی سے میتھین گیس کا اخراج ہو رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق سویڈن میں محققین نے دریافت کیا ہے کہ بحیرہ بالٹک کے سمندر کی غیر معمولی گہرائی سے ایک طاقتور گرین ہاؤس گیس میتھین کی بڑی مقدار خارج ہو رہی ہے۔
اسٹاک ہوم یونیورسٹی اور لین یونیورسٹی کے محققین نے ایک حالیہ مہم کے دوران سمندر کی تہہ سے 370 میٹر کی بلندی تک میتھین کے بلبلوں کا پتہ لگایا، جو متوقع 150-200 میٹر کے بالکل برعکس ہے۔
یہ گیس کے بلبلے سویڈن کے جنوب مشرقی ساحل سے 20 مربع کلومیٹر کے علاقے میں پائے گئے۔
اسٹاک ہوم یونیورسٹی کے تحقیقی منصوبے کے رکن محقق کرسچن سٹرین نے ایک بیان میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ بحیرہ بالٹک کے ساحل کے قریب گہرے سمندر سے میتھین گیس نکل سکتی ہے لیکن میں نے اس سے پہلے کبھی اتنے شدید بلبلے نہیں دیکھے تھے۔
کرسچن سٹرین نے وضاحت کی کہ بحیرہ بالٹک کے گہرے پانیوں میں آکسیجن سے پاک حالات بلبلوں کو زیادہ برقرار رکھنے کا سبب بن سکتے ہیں جس سے وہ زیادہ موثر طریقے سے سطح پر اٹھ سکتے ہیں۔
کرسچن سٹرین نے کہا کہ بحیرہ بالٹک کے دیگر حصوں میں بھی اسی طرح کے میتھین گیس کے اخراج کا سبب بن سکتا ہے اور محققین اس علاقے میں میتھین کے اخراج کی اعلی سطح کی وجہ کو سمجھنے کے لئے مزید تجزیہ کریں گے۔
لین یونیورسٹی میں ماحولیاتی سائنس کے پروفیسر مارسیلو کیٹزر کا کہنا ہے کہ ان عوامل کے بارے میں علم کی کمی ہے جو اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ ان گہرے علاقوں میں میتھین کتنی پیدا ہوتی ہے اور میتھین کہاں جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کے مطابق گزشتہ سال بحیرہ بالٹک کے نیچے نورڈ اسٹریم پائپ لائن پھٹنے کی وجہ سے میتھین کا اب تک کا سب سے بڑا اخراج ہوگا، واضح رہے کہ میتھین کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مقابلے میں 80 گنا زیادہ گرمی پکڑتا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
