
سارہ انعام قتل کیس کی سماعت 27 ستمبرتک ملتوی
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سارہ انعام قتل کیس کی سماعت 27 ستمبرتک ملتوی کردی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد اعظم خان نے کی۔
مرکزی ملزم شاہنواز کو عدالت پیش کیا گیا۔ گواہ ایس ایچ او نوازش علی عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ گزشتہ سماعت پر نوازش علی کی عدم پیشی کی وجہ سے سماعت ملتوی ہوئی تھی۔
سارہ انعام کے والد انعام الرحیم اور ملزم شاہنواز کے والد ایاز میر کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ پراسیکیوٹر رانا حسن عباس عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
سارہ انعام کے وکیل راؤ عبدالرحیم اوروکیل صفائی بشارت اللہ خان بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
وکیل صفائی نے پوچھا کہ جب آپ نے رپورٹ لکھائی آپ کو آلہ قتل کا تو علم تھا تو لکھا کیوں نہیں۔ استغاثہ میں لکھا گیا مقتولہ کے سر پر زخم تھا رپورٹ میں نہیں۔
وکیل راؤعبدالرحیم نے کہا کہ سارہ انعام کے والد نے اپنے بیان میں لکھوایا ہے کہ سرپرڈمپل مار کر قتل کیا۔
گواہ نواز علی نے بتایا کہ ڈاکٹر نے کہا کہ وجہ موت سر پر لگی چوٹ ہے اس لئے صرف اسی کا ذکر کیا۔
وکیل صفائی کی جانب سے گواہ نوازش علی سے ابتدائی تفتیش اور رپورٹ کے حوالے سے سوال کیا، واقع کا کوئی چشم دید گواہ نہیں آپ بھی نہیں۔
وکیل صفائی نے ایس ایچ او نوازش علی پر جرح مکمل کر لی۔
جج اعظم خان نے کہا کہ 26 تاریخ رکھ لیتے ہیں جس پروکیل مقتولہ نے کہا کہ 26 تاریخ کو میں نے کراچی پیش ہونا ہے۔ تفتیشی افسر اگلی سماعت پر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کردی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News