
آسٹریلیا کے وسطی علاقے میں جنگلات میں لگی آگ مشہور سیاحتی شہر تک پہنچ گئی ہے جس سے رہائشیوں کو خطرہ ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق وسطی آسٹریلیا میں ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے لگی آگ خطرناک حد تک مشہور سیاحتی قصبے ٹیننٹ کریک کے قریب پہنچ گئی ہے اور حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہوا کی بدلتی ہوئی صورتحال رہائشیوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
ناردرن ٹیریٹری کی قائم مقام وزیر اعلیٰ نکول مینیسن نے منگل کے روز پورے بارکلی لوکل گورنمنٹ ایریا میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا تھا اور بدھ کے روز ٹیننٹ کریک سمیت خطے کے کچھ حصوں کو واچ اینڈ ایکٹ الرٹ کے تحت رکھا گیا تھا۔
مقامی حکومت کے مطابق واچ اینڈ ایکٹ الرٹ خطرے کی سطح میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے جہاں حالات تبدیل ہو رہے ہیں اور رہائشیوں کو خود کو اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ سیاحتی شہر تقریباً 3 ہزار کے نفوس پر مشتمل ایک مقبول جگہ ہے جہاں اسٹورٹ ہائی وے سے گزرتے سیاح کچھ دیر کے لیے قیام کرتے ہیں۔
حکام نے خبردار کیا تھا کہ آج کی رات شہر کے لیے سب سے اہم ہو گی کیونکہ ہوا کی بدلتی ہوئی صورتحال کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس میں سمت اور رفتار میں تبدیلی بھی شامل ہے۔
چیف فائر کنٹرولر ٹونی فلر نے قومی نشریاتی ادارے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ بدھ کی رات تک آگ قصبے کے شمال اور جنوب میں کنٹینمنٹ لائنوں کو توڑ چکی تھی۔
ٹونی فلر نے پہلے قومی نشریاتی ادارے کو بتایا تھا کہ آگ ٹیننٹ کریک سے 30 یا 40 کلومیٹر دور تھی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News