جنوبی افریقہ میں کورونا ویکسین کے لیے ادویہ ساز اداروں نے دیگر ملکوں کی بہ نسبت زیادہ رقم وصول کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق مشہور دوا ساز کمپنی جے اینڈ جے اور فائزر نے جنوبی افریقہ سے کووڈ ویکسین کی خوراکوں کے لیے دیگر ممالک کی بہ نسبت 15 سے 33 فیصد زیادہ رقم وصول کی۔
تفصیلات جاری کرنے کے لیے لابنگ کرنے والی ایک غیر منافع بخش تنظیم کے مطابق بڑی دوا ساز کمپنیوں نے جنوبی افریقہ کو غیر منصفانہ معاہدوں پر دستخط کرنے پر مجبور کیا جس کی وجہ سے ملک کو مغربی ممالک کے مقابلے میں کووڈ 19 ویکسین کے لیے زیادہ ادائیگی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
یہ تفصیلات منگل کے روز صحت عامہ میں عدم مساوات کے خلاف مہم چلانے والی جنوبی افریقی این جی او ہیلتھ جسٹس انیشی ایٹو (ایچ جے آئی) کے ایک تجزیے میں سامنے آئیں جب اس نے گزشتہ ماہ حکومت سے اپنے معاہدوں کو جاری کرنے کے لیے عدالت میں درخواست حاصل کی تھی۔
دوا ساز کمپنیوں اور حکومت کے درمیان ویکسین کے معاہدوں کے مطابق وبا کے عروج کے دوران جانسن اینڈ جانسن (جے اینڈ جے) نے جنوبی افریقہ سے یورپی یونین کے مقابلے میں اپنی کوویڈ ویکسین کی فی خوراک 15 فیصد زیادہ وصول کی جبکہ فائزر بائیو این ٹیک نے جنوبی افریقہ سے مبینہ طور پر افریقی یونین سے 33 فیصد زیادہ وصول کیا۔
ایچ جے آئی کی ڈائریکٹر فاطمہ حسن نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سادہ الفاظ میں بگ فارما نے جنوبی افریقہ کو ان حالات میں دھکیل دیا۔ ایک مہلک وبائی مرض کے دوران، جب نایاب ویکسین صرف امیر ترین ممالک کو جا رہی تھی تو کمپنیوں نے ہماری مایوسی کا فائدہ اٹھایا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
