
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کا حکم نامہ جاری
سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف سماعت کے لیے 15 جولائی 2022ء کو خصوصی بنچ تشکیل دیا تھا۔
نیب ترامیم کے خلاف چیف جسٹس پاکستان عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بنچ تشکیل دیا گیا۔ خصوصی بنچ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصور شامل تھے۔
نیب ترامیم کے خلاف کیس کی پہلی سماعت 19 جولائی 2022ء کو ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے نیب ترامیم کے خلاف 184/3 کی درخواست دائر کی جس میں انھوں نے وفاق اور نیب کو فریق بنایا۔
وکیل خواجہ حارث کی درخواست میں مؤقف تھا کہ نیب قانون کے سیکشن 2، 4، 5، 6، 25، 26 میں کی گئی ترامیم آئین کےمنافی ہیں، سیکشن 14، 15، 21 اور 23 میں کی گئی ترامیم بھی آئین کے منافی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا تھا کہ نیب قانون میں یہ ترامیم آرٹیکل 9، 14، 19 ،24، 25 کے بنیادی حقوق کے برعکس ہیں۔ استدعا کی گئی کہ نیب قانون میں کی گئی ان تمام ترامیم کو کالعدم قراردیا جائے۔
چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے 5 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ نیب ترامیم کیس 15 ماہ تک زیر سماعت رہا اور 54 سماعتیں ہوئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے نیب ترامیم کے خلاف دلائل دیے جبکہ وفاق کے وکیل مخدوم علی خان نے نیب ترامیم کے حق میں دلائل دیے۔
آخری سماعت پرچیف جسٹس نے معاونت کرنے پر تمام فریقین کا شکریہ ادا کیا اور ریمارکس دیے کہ ’شارٹ اینڈ سویٹ‘ فیصلہ دیں گے اورانھوں نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل فیصلہ سنانے کا کہا تھا۔
آخری سماعت پر اٹارنی جنرل بیرونِ ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکے۔ چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے اٹارنی جنرل کو تحریری معروضات جمع کرانے کی ہدایت دی تھی۔
آج کی سماعت میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نیب ترامیم کی کئی شقیں کالعدم قراردیتے ہوئے سپریم کورٹ نے تمام ختم انکوائریزاور کیسز بحال کرنے کا حکم دیا۔
فیصلے میں جسٹس منصورعلی شاہ کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News