اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو مقدمہ میں نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کے دس افسران و اہلکاروں کے خلاف اغواء اور بھتہ خوری کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایف آئی اے نے ڈی ایس پی، اے ایس آئی اور آٹھ کانسٹیبلز کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وقوعہ میں ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، ایف آئی آر کے متن کے مطابق سی آئی اے افسران اور اہلکار کرمنل مس کنڈکٹ، اغواء اور بھتہ خوری میں ملوث پائے گئے، پولیس ٹیم نے میراج بی بی کے تین پوتوں اور گھر کے دیگر افراد کو اغواء کیا۔
مقدمہ میں پولیس کے تینوں مخبروں آصف، احسان اور بُوٹا کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آرمیں بتایا گیا کہ اے ایس آئی رانا تسنیم نے اپنے مخبروں کے ذریعے بھتے کی رقم کا مطالبہ کیا۔ ایف آئی اے نے عدالتی حکم پر رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا دی۔
مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس اہلکاروں کے شاملِ تفتیش نہ ہونے پرعدالت نے حیرانی کا اظہارکیا، جسٹس بابرستارنے کہا کہ کیا ایف آئی اے نے کوئی گرفتاری کی، پولیس اہلکاروں سے انکوائری کی گئی؟
تفتیشی افسرنے جواب دیا کہ ہم نے انکوائری کرنے کی کوشش کی لیکن ملزم راہِ فرار اختیار کر رہے ہیں، جس پرجسٹس بابرستارنے کہا کہ کیا آپ نے پولیس اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں؟
دورانِ سماعت جسٹس بابرستارنے ایف آئی اے تفتیشی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر شاملِ تفتیش نہیں ہو رہے تو انہیں گرفتار کریں، ہر ایک کیلئے ایک ہی قانون ہے پولیس والوں کیلئے الگ قانون تو نہیں بنے گا۔
وکیل انسپکٹر جنرل نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد نے اے ایس آئی اور تین کانسٹیبلز کو معطل کردیا ہے، جس پرعدالت نے کہا کہ اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا، سینئر افسر کو معطل نہیں کیا گیا۔
وکیل طاہرکاظم نے بتایا کہ ریڈ کرنے والے اے ایس آئی اور اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے، ہمارے خلاف ایک ہی کیس میں تین فورمز پر بروقت کارروائی چل رہی ہے۔
جسٹس بابرستارنے کہا کہ توہین عدالت، ایف آئی آر اور ڈپارٹمنٹل کارروائی بروقت ہو سکتی ہے،جس پروکیل نے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی۔
عدالت نے استفسارکیا کہ کیا توہین عدالت کے شوکاز نوٹسز کا جواب جمع کروا دیا گیا ہے؟ اگر وہ تحریری جواب تسلی بخش نہ ہوئے تو آئندہ تاریخ پر شوکاز نوٹس پر بھی سماعت ہو گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
